12 مارچ ، 2012
موغادیشیو …این جی ٹی…ہمت اور جذبہ جواں ہو تو کوئی کمزوری اور محرومی راہ کی رکاوٹ نہیں بن پاتی ۔ایسی ہی ایک مثال صومالیہ کے ایک پیدائشی نابینا شخصAbdifatah Hassan کی ہے جس نے بصارت سے محرومی کو اپنے راستے کی رکا وٹ نہیں بننے دیا اور اپنے ملک کا صفِ اول کا نیوز کاسٹر بن گیا۔عام عوام کے سامنے مقامی اور بین الاقوامی خبریں پیش کرنے کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ اُسے دیکھتے ہوئے خبر کی گہرائی تک پہنچا جائے لیکن حسن ایسی غیر معمولی صلاحیت کا حامل ہے کہ بناء دیکھے بھی خبر کی باریکیوں کو ناصرف سمجھتا ہے بلکہ اپنے ناظرین تک بھی بخوبی پہنچادیتا ہے۔صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشیو کے حکومتی ریڈیو پر نیوز کاسٹر اور پریزنٹر کے فرائض سر انجام دینے والے آنکھوں سے محروم حسن نے ناصرف اپنے مستقبل کے سپنے دیکھے بلکہ انہیں پورا بھی کر دکھایا۔نیوز رپورٹنگ کرنے کے لیے پانچ بنیادی حِسوں سمیت چھٹی حِس رکھنا بھی بہت ضروری سمجھا جاتا ہے تاہم جرنلزم کے حوالے سے دنیا کے خطرناک ترین شہرموغادیشیو میں پچھلے دس سالوں سے صحافت کے شعبے سے وابستہ حسن نے یہ ثابت کردیا ہے کہ جسمانی معذوری کبھی بھی ناقابلیت اور عدم اہلیت کا باعث نہیں بنتی۔