16 مارچ ، 2012
کراچی … ایم کیوایم نے کراچی میں بھتہ مافیا کی کارروائیوں کے خلاف کل بروز ہفتہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر زرداری کے خطاب کا احتجاجاً بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کا مشترکہ اجلاس آج شام ہوا جس میں کراچی اور سندھ کے دیگرشہروں میں تاجروں، صنعتکاروں، دکانداروں اور عام شہریوں سے بھتے کی وصولی کی وارداتوں کے خلاف ایم کیو ایم کے پرامن احتجاج اور اس کے بعدکی صورتحال کاجائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں اس بات کو نوٹ کیا گیا کہ سندھ اور قومی اسمبلیوں کے ایوانوں کے اندر اور باہر ایم کیو ایم کے تمامتر پر امن احتجاج کے باوجود وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے بھتہ مافیا کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور اس اہم معاملے پر تاحال محض غیرسنجیدہ بیانات پر ہی اکتفا کیا گیا ہے اور صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی جانب سے بھی اس بارے میں کوئی مداخلت نہیں کی گئی ہے، لہٰذا ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے بھتہ مافیاکے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ کئے جانے اور حکومت کے غیرسنجیدہ طرز عمل کودیکھتے ہوئے فیصلہ کیاہے کہ کل بروزہفتہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدرمملکت آصف علی زرداری کے خطاب کا احتجاجاً بائیکاٹ کیا جائے گا۔ رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیاکہ جب تک بھتہ مافیاکی سرکوبی اور تاجروں، صنعتکاروں، دکانداروں اور شہریوں کوبھتہ مافیاسے تحفظ فراہم کرنے کیلئے عملی اقدامات ہوتے نظر نہیں آئیں گے، ایم کیو ایم کی جانب سے ہر فورم پر احتجاج کیا جاتا رہے گا۔ رابطہ کمیٹی نے تاجر برادری اور شہریوں کو ایک بار پھر یقین دلایا کہ ایم کیو ایم انہیں ہرگز تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہر قدم ان کے شانہ بشانہ رہے گی۔