Geo News
Geo News

پاکستان
27 ستمبر ، 2013

زلزلے سے پسماندہ ترین ضلع کی پسماندگی دنیا پر آشکار ہوگئی

زلزلے سے پسماندہ ترین ضلع کی پسماندگی دنیا پر آشکار ہوگئی

آواران…زلزلے نے صوبے کے پسماندہ ترین ضلع کی پسماندگی کو دنیا کے سامنے آشکار کردیا ۔بلوچستان کے ضلع آواران میں گذشتہ منگل کے ہولناک زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ،جہاں زلزلہ سے متاثربچے، خواتین اور بوڑھے بے سروسامانی کے عالم میں حسرت و یاس کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ دور افتادہ علاقہ ہونے کی وجہ سے صوبہ بلوچستان کے زلزلہ سے سب سے زیادہ متاثر ضلع آواران میں تباہی کی تفصیلات فوری طور پر سامنے نہیں آسکی تھیں مگر جب وقت گزر ا اور جیو نیوز کی ٹیمیں کوریج کے لئے وہاں پہنچیں تو کیمرے کی آنکھ نے تباہی کے ایسے مناظر دیکھے کہ دل دہل گئے۔ آواران میں تین سو سے زائد افراد تو زلزلے کی نذر ہوکر جان کی بازی ہار گئے اور لگ بھگ ساڑھے چار سو زخمی زیر علاج ہیں اور جو بچ رہے وہ غم و الم کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ کوئی شفقت پدری سے محروم ہوا، کوئی ماں کی محبت سے،کوئی اپنے جگر گوشوں سے، کوئی بھائی کے سہارے سے تو کوئی اپنی بہن کی انمول محبتوں سے اور کسی کے سر کا تاج ہمیشہ کے لئے اس سے بچھڑ گیا۔زلزلہ متاثرین کا غم اور دکھ تو اپنی جگہ ،جوزندگی کے ساتھ رہے گا مگر اس وقت ان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ انہیں فوری امداد اور چھت کی ضرورت ہے،نہ ان کے پاس کھانے کو کچھ ہے اور نہ ہی پینے کو پانی،خواتین اور بچے بے پردگی کے عالم میں آسمان کے نیچے ہیں،زلزلہ کے بعد زندگی کاایک ایک پل ان کے لئے بڑا امتحان بن رہاہے۔ آواران میں زلزلے نے وہاں کی بدترین پسماندگی کو تو دنیا کے سامنے آشکار کرہی دیا،مگراس قدرتی آفت کے بعداگرمتاثرین کو فوری طور پر امداد اور چھت مہیا نہ کی گئی تو مزید کئی افراد کی جان ضائع ہوجانے کا خدشہ ہے۔

مزید خبریں :