Geo News
Geo News

پاکستان
09 اکتوبر ، 2013

غیر قانونی سم ایکٹی ویشن کیلئے ووٹر لسٹوں کو استعمال کئے جانے کا انکشاف

غیر قانونی سم ایکٹی ویشن کیلئے ووٹر لسٹوں کو استعمال کئے جانے کا انکشاف

اسلام آباد…سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غیر قانونی سمز ایکٹی ویٹ کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کی ووٹر لسٹوں کا استعمال کیا جارہا ہے ، جبکہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ موبائل فون سم جاری کرنے کے لیے صارف کے فنگر پرنٹس لیے جائیں گے، دہشت گردی میں قتل وغارت کی ذمہ دار موبائل کمپنیاں بھی ہیں ،دھماکے میں جس کمپنی کی سم استعمال ہوئی اُس کا چیف ایگزیکٹو کرفتار کرلیا جائے ۔یہ بات وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں کہی۔پرویز رشید کا کہنا تھاکہ دو تین کمپنیز کے چیف ایگزیکٹو کو دہشت گردی کے قانون کے تحت سزا دی جائے تو معاملہ ٹھیک ہوجائے گا، اگر ہم نے کچھ کمپنیز کے چیف ایگزیکٹو کو سزا دے دی تو آئندہ غیرقانونی سمز جاری نہیں ہوں گی۔دوسی طرف ڈی جی نادرا طارق ملک نے انکشاف کیا کہ غیرقانونی سمز کے لئے الیکشن کمیشن کی ووٹرز لسٹیں استعمال ہورہی ہیں، ووٹرزلسٹوں میں کوائف اور ایڈریس موجود ہوتے ہیں،جنہیں استعمال کیا جاتا ہے، انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ موبائل سمز کے اجراء کے لئے آئندہ فنگر پرنٹس لیں گے، موبائل سمز کے لئے فنگر پرنٹس کا موازنہ نادرا کے ریکارڈ سے کیا جائے گا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ نادرا کا ڈیٹا بیس مکمل طور پر محفوظ ہے،اور یہ غیرقانونی سمز کے اجراء میں استعمال نہیں ہورہا۔اجلاس میں قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود نے کہاکہ ملک میں لاکھوں موبائل فون آئی ایم ای آئی نمبر کے بغیرکام کررہے ہیں ، ایسے موبائل فون سیٹس کو پکڑا نہیں جاسکتا، موبائل فون کمپنیاں اربوں روپے کماتی ہیں مگر ایک روپیہ ٹیکس ادا نہیں کررہیں، کمیٹی نے پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ موبائل فون کمپنیز کا پاکستان سے باہر بھیجے گئے زر مبادلہ کی تفصیلات دی جائیں ۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے سینیٹر طلحہ محمود نے کہاکہ غیر قانون سمزروکنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے جبکہ پی ٹی اے کو اس متعلق ہدایات کی گئی ہیں۔

مزید خبریں :