20 اکتوبر ، 2013
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ علالت اورکسمپرسی میں مبتلا فنکاروں کی خبرگیری اور اعانت کیلئے خصوصی فنڈقائم کیا جائے اورایسے فنکاروں کی خبرگیری کیلئے ایماندار افرادپر مشتمل ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جائے۔ انہوں نے یہ مطالبہ اتوارکی شب ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروعزیزآبادپر پاکستان کی ممتازاور لیجنڈ گلوکارہ مرحومہ زبیدہ خانم کیلئے ہونے والے تعزیتی اجلاس سے فون پر خطاب کرتے ہوتے کیا۔اس موقع پر الطا ف حسین نے مرحومہ زبیدہ خانم سمیت دنیاسے رخصت ہونے والے فنکاروں اورتمام شعبوں کی لیجنڈ شخصیات کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کرائی۔ اجلاس میں رابطہ کمیٹی پاکستان اورلندن اورایم کیوایم کے کلچرل اینڈسوشل فور م کے ارکان نے شرکت کی ۔ الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی اورکلچرل اینڈ سوشل فورم کوہدایت کی کہ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لیجنڈ کردار جو پاکستان کے قومی ورثے کی پہچان ہیں جواس دنیا سے رخصت ہوگئے ہیں ان کوہمیشہ ہمیشہ یادررکھنے اور آنے والی نسلوں ، طلبہ وطالبات اورغیرملکی سیاحوں کو ان لیجنڈ کرداروں سے آگاہ کرنے کیلئے ایک یادگار تعمیرکی جائے جس پر تمام شعبوں کے لیجنڈ کرداروں کے نام کنداں کئے جائیں۔انہوں نے مرحومہ زبیدہ خانم کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ چند سالوں کے دوران ہمارے چوٹی کے کئی فنکاراورفنون لطیفہ کی کئی شخصیات اس دنیاسے چلی گئیں جس سے ہمارے قومی ثقافتی ورثے کو ایسانقصان پہنچاہے جس کاازالہ کرناکوئی آسان کام نہیں۔انہوں نے مرحومہ زبیدہ خانم اورفنون لطیفہ کی دیگرانتقال کرنیوالی شخصیات کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ تمام فنکار نہ صرف بین الاقوامی شہرت کے حامل تھے بلکہ پاکستان کی پہچان تھے ، ان کے فن میں پاکستان بولتاتھاجوپاکستان کی شناخت وپہچان کاسبب بنتا تھا۔ ایسے قومی ہیروزاور لیجنڈ کرداروں کوبدقسمتی سے ان کے عمررسیدہ ہوجانے پر یا انکے آخری ایام اوربیماری کے لمحات میں ماضی کی تمام حکومتوں نے اگرانتہائی مجرمانہ غفلت کامظاہرہ کیاتوفن کی دنیاسے تعلق رکھنے والوں نے بھی بسترمرگ پرپڑے اورہمدردی کے طالب فنکاروں کیلئے وہ کچھ نہیں کیاجوانہیں کرناچاہیے تھا۔ انتقال کے روزچندبیانات دیکراورتعزیتی پروگرام کرکے ہم سمجھتے ہیں کہ ہم نے اپنا قومی فرض اداکردیاہے،جوقومیں اپنے قومی ہیروز اور لیجنڈ کرداروں کودنیاسے چلے جانے کے بعد نظر انداز کردیتی ہیں اورایسے عمل کی اصلاح نہیں کرتیں اوراپنے ثقافتی ورثے کوبھول جایاکرتی ہیں دنیابھی ایسی قوموں کوفراموش کردیا کرتی ہے۔ الطاف حسین نے ایم کیوایم کے کلچرل اینڈسوشل فورم کے ذمہ داران وارکان کوہدایت کی کہ اپنے قومی ورثے کے کرداروں کی نہ صرف خبرگیری کی جائے بلکہ ان کے علاج معالجہ اوردیگرمسائل کے حل کیلئے ہرممکن مدد کی جائے۔