13 نومبر ، 2013
اسلام آباد…بلدیاتی انتخابات ہوں گے، نہیں ہوں گے؟ انتخابات کی تاریخ آگے بڑھے گی یا نہیں ؟امیدوار، سیاسی جماعتیں، الیکشن کمیشن سمیت سب الجھن میں مبتلاہیں۔اس حوالے سے قومی اسمبلی نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے لیے 6 دن میں دوسری متفقہ قرارداد منظور کرلی ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد تحریک انصاف کے رکن عارف علوی نے پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین پاکستان کے مطابق جلد از جلد آزاد اور شفاف بلدیاتی انتخابات منعقد کرائے۔ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ الیکشن کمیشن قانونی اور انتظامی اقدامات کے تناظر میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی ایسی تاریخ کا اعلان کرے جب الیکشن عملی طور پر ممکن ہوں۔قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ عدلیہ بلدیاتی انتخابات پر پارلیمنٹ کی آواز نہیں سن رہی،الیکشن کمیشن کو آزاد کہتے ہیں اور مداخلت بھی کی جاتی ہے، خدارا ہٹ دھرمی سے اداروں کو تباہ نہ کیا جائے۔وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اپنی روش پر بھی غور کرنا چاہئے ، ہم نے بلدیاتی الیکشن کرانے کی ذمہ داری پوری نہیں کی،جب اپنی داڑھی خود دوسروں کے ہاتھ میں دیں گے تو پھر تکلیف ہوگی۔پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن محمود خان اچکزئی نے کہا کہ قرارداد منظورکرنے کا مطلب ہرگز نہیں کہ اداروں میں تصادم چاہتے ہیں،الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کے فیصلے پر ہر صورت عمل کرے۔