Geo News
Geo News

پاکستان
25 نومبر ، 2013

واجبات کا تنازع:واٹر بورڈ، کے ای ایس سی کیخلاف ہائیکورٹ پہنچ گیا

واجبات کا تنازع:واٹر بورڈ، کے ای ایس سی کیخلاف ہائیکورٹ پہنچ گیا

کراچی…کراچی واٹر بورڈ اور کے ای ایس کے درمیان واجبات کا تنازع شدت اختیار کر گیا۔ کراچی واٹر بورڈ نے پمپنگ اسٹیشنز پر لوڈ شیڈنگ سے متعلق کے ای ایس سی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔واٹر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ کے ای ایس سی شہریوں کو بوند بوند کیلئے ترسانہ بند کرے جبکہ کے ای ایس سی انتظامیہ کہتی ہے کہ واٹر بورڈ نہ ہی عدالت کا حکم مانتا ہے اور نہ انہیں عوام کی پریشانی کا احساس ہے۔ واٹر بورڈ حکام کے مطابق بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث شہر کو 70کروڑ گیلن پانی کم فراہم کیا جارہا ہے، روزانہ 4گھنٹے لوڈشیدنگ کے باعث پانی کی شدید قلت پیدا ہواگئی ہے جس کی وجہ سے لانڈھی، کورنگی، کلفٹن، ڈیفنس، سمیت دیگرعلاقوں پانی کی فراہمی متاثر رہے گی اور پیر سے گلشن اقبال میں پانی بند رہے گا۔ ایم ڈی واٹر بورڈ قطب الدین شیخ کا کہنا ہے کہ کے ای ایس سی کے ساتھ واجبات کا معاملہ مذاکرات سے حل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالات خراب ہوئے تو کے ای ایس سی انتظامیہ اس کی ذمہ دار ہوگی۔دوسری جانب کے ای ایس سی انتظامیہ نے موٴقف اختیار کیا ہے کراچی واٹر بورڈ انتظامیہ ہمیشہ کی طرح اپنی نااہلی کا ذمے دار کے ای ایس سی کو ٹھہرا رہا ہے،کے ای ایس سی اب بھی واٹر بورڈ کو 20گھنٹے بلا تعطل بجلی فراہم کررہی ہے۔علاوہ ازیں کراچی واٹر بورڈ نے پمپنگ اسٹیشنز پر لوڈ شیڈنگ سے متعلق کے ای ایس سی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ واٹر بورڈ حکام نے ابرار حسین ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی، جس میں موٴقف اختیار کیا گیا ہے کہ کے ای ایس سی کی پمپنگ اسٹیشنز پرچار گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ شہر میں پانی کی فراہمی میں رکاوٹ ہے جبکہ واٹر بورڈ کے پمپنگ اسٹیشنز پرلوڈشیڈنگ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ چار گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے پریشر ختم ہوجاتا ہے، دوبارہ پریشر کیلئے تیس گھنٹے درکار ہوتے ہیں جبکہ لوڈ شیڈنگ سے بیک پریشر کے باعث پائپ لائنیں بھی متاثر ہورہی ہیں،جس پر عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ایم ڈی کے ای ایس سی سے کل تک جواب طلب کرلیا۔

مزید خبریں :