03 دسمبر ، 2013
کراچی…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ کراچی میں شیعہ سنی کے قاتل دہشت گرد کھلے عام گھوم رہے ہیں، حکومت، فوج اور ایجنسیاں ایم کیو ایم کے کارکنوں کو چن چن کر گرفتار کررہی ہیں، نوجوانوں اور ان کے قائد کو جنون آگیا تو فوج بھی کنٹرول نہیں کرسکے گی، حکومت، فوج اور ایجنسیاں مہاجروں کے خلاف اقدامات ختم کردیں، فوج مہاجروں کو گلے لگالے ،اگر صبر کا دامن چھوڑا تو فوج بھی کنٹرول نہیں کرسکے گی۔ الطاف حسین نے الزام عائد کیا کہ جماعت اسلامی پاکستان کو توڑنے میں مصروف رہی ہے۔ لال قلعہ گراوٴنڈ عزیز آباد میں ایم کیوایم کے رہنماوٴں اور کارکنوں سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ جو کہتے ہیں کہ عسکری قیادت کاسیاست میں کردارنہیں وہ جھوٹ بولتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کوملک دشمن نہ سمجھاجائے، فوج مہاجروں کو گلے لگالے، نوجوانوں اوران کے قائد کو جنون آگیا تو پولیس اور رینجرز کو احکامات دینے والے گھروں سے نہیں نکل سکیں گے۔ الطاف حسین نے جماعت اسلامی اور اسلامی جمعیت طلبہ پر بھی شدید تنقید کی اور کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں ڈرون حملوں میں جماعت اسلامی کے کارکن مررہے ہیں، جبکہ جماعت اسلامی کے القاعدہ اور طالبان سے رابطے ہیں۔الطاف حسین نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو چن چن کر گرفتار کیا جارہا ہے، مہاجر مائیں بہنیں تیار رہیں، ہوسکتا ہے انہیں نائن زیرو اور ایم پی اے ہاسٹل سنبھالنا پڑجائے۔ خطاب میں الطاف حسین نے ایم کیوایم کی نئی قیادت پر بھی رائے طلب کی، کارکنوں کی جانب سے جس کا جواب نفی میں آیا۔