Geo News
Geo News

پاکستان
10 دسمبر ، 2013

لاپتہ افراد آج بھی پیش نہیں کیے گئے، وزیر دفاع طلب

لاپتہ افراد آج بھی پیش نہیں کیے گئے، وزیر دفاع طلب

اسلام آباد…لاپتہ افراد آج بھی سپریم کورٹ میں پیش نہیں کیے گئے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے وزیر دفاع خواجہ آصف کو فوری طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آسمان گرے یا زمین پھٹے، عدالتی حکم پر عملدرآمد کرناہوگا۔لاپتا افراد کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منیر اے ملک اور قائم مقام سیکریٹری دفاع عارف نذیر عدالت میں پیش ہو ئے۔ چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ لاپتا افراد کہاں ہیں؟جس پر قائم مقام سیکریٹری دفاععارف نذیر نے عدالت کو بتایا کہ بہت سنجیدہ سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے لاپتا افراد کو پیش نہیں کرسکتے۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا آسمان گرے یا زمین پھٹے، آپ کو عمل درآمد کرنا ہوگا، لگتا ہے کہ آپ کی کوئی بات نہیں مانتا، اگر کسی کو اپنے پاس رکھنا ہے تو آرڈیننس لے آئیں۔اس موقع پر اٹارنی جنرل نے کہا لاپتاافراد سے متعلق قانون پارلیمنٹ کے رواں اجلاس میں پیش کر دیا جائے گا۔ اٹارنی جنرل کی جانب سے اس جواب پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا اس کا مطلب ہے وزیراعظم سمیت پوری حکومت کو کیس کا اچھی طرح علم ہے ۔عدالت نے ایف سی کے قائم مقام کو بھی طلب کرتے ہو ئے کہا کہ فوج کے لوگ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سیاچن سے بھی آ جاتے ہیں۔چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔

مزید خبریں :