Geo News
Geo News

پاکستان
25 دسمبر ، 2013

جیکب آباد : گدھا گاڑیوں کے ساتھ شہریوں کی مشکلات بھی بڑھ گئیں

جیکب آباد : گدھا گاڑیوں کے ساتھ شہریوں کی مشکلات بھی بڑھ گئیں

جیکب آباد…جیکب آباد میں گدھا گاڑیوں کی تعداد بڑھنے کی وجہ شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔بندر روڈ سے کیماڑی تک چلی ہے میری گھوڑا گاڑی ،یہ نغمہ اگر گھوڑا گاڑی کی بجائے گدھا گاڑی پر ہوتا اور شہرکراچی کی بجائے کوئی اور ہوتا تو یقیناً جیکب آبا د ہوتا۔ اس شہر میں ہزار، پانچ ہزار نہیں بلکہ دس ہزار پانچ سو سے زائد گدھا گاڑیاں رجسٹر ہیں اورنہ جانے کتنی گاڑیوں کا اندراج بھی نہیں ہے۔ ٹاور روڈ، شاہ بھٹائی بازار، قائد اعظم روڈ اور بانو بازار سمیت کئی علاقوں میں گاڑی چلانا مشکل اور بازاروں میں پیدل چلنابھی آسان نہیں۔گدھا گاڑیاں اکثر کم عمر کے بچے چلاتے نظر آتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بازار سے سامان لانے لے جانے کے لئے وہ کم اجرت لیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ تاجر برادری اور دیگر لوگ دوسری گاڑیوں کی نسبت انہیں ترجیح دیتے ہیں۔تعلقہ ایڈمنسٹریشن کا عملہ ہر گاڑی سے دو سو روپے سالانہ ٹیکس وصول کرتا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کا کام صرف ٹیکس وصول کرنا ہے، ٹریفک کی روانی ٹریفک پولیس کی ذمہ داری ہے۔ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ گدھا گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعدادکے پیش نظرانہیں خاص لین اورمخصوص علاقوں تک محدود رکھنے پر غور کیا جارہا ہے۔جیکب آباد کے شہریوں کا کہنا ہے کہ گدھا گاڑیوں کا مخصوص اڈا بنا کر شہر سے باہر منتقل کردیا جائے تو ٹریفک کامسئلہ حل ہو سکتا ہے۔

مزید خبریں :