16 جنوری ، 2014
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ جوسفاک عناصر مساجد، امام بارگاہوں،مزارات ، مختلف مذاہب کی عبادتگاہوں اور درسگاہوں کو بموں کے دھماکے کرکے تباہ کررہے ہیں اورمعصوم وبے گناہ شہریوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں، وقت آگیاہے کہ پوری قوم ان کے خلاف میدان عمل میں آجائے۔ انہوں نے یہ بات پاکستان علماء کونسل کے سربراہ حافظ طاہراشرفی سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ الطا ف حسین نے کہاکہ پوراملک دہشت گردوں کے نشانے پر ہے،وہ پولیس، سیکوریٹی فورسز پر حملے کررہے ہیں اورجگہ جگہ خودکش حملے اوردھماکے کرکے معصوم شہریوں کونشانہ بنارہے ہیں،حتیٰ کہ نمازپڑھتے نمازیوں کو شہید کررہے ہیں لیکن ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی سے گریزکیا جارہاہے۔ انہوں نے اس بات کااعادہ کیاکہ اگر ایک ہفتہ میں حکومت اورفوج نے ان سفاک دہشت گرعناصرکے خلاف کارروائی کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیاتوپھرکبھی فیصلہ نہیں کرسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ امرانتہائی افسوسناک ہے کہ بعض سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنما ان سفاک دہشت گردوں کی مذمت کرنے کے بجائے ان کی حمایت کرتے ہیں ۔ اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے حافظ طاہر اشرفی نے کہاکہ پشاورمیں تبلیغی جماعت کے مرکزمیں بم دھماکے میں تکفیری گروپ ملوث ہے ۔ یہی تکفیری گروپ شیعہ اورسنی رہنماوٴں اورکارکنوں کوچن چن کرماررہاہے اورمساجد، امام بارگاہوں اورگرجاگھروں پر حملے کررہاہے۔اس تکفیری گروپ کاخاتمہ کئے بغیریہ دھماکے نہیں رک سکتے ۔ تمام جماعتوں کوچاہیے کہ وہ اس تکفیری گروپ کے خلاف متحدہوجائیں ۔دونوں رہنماوٴں نے اس امرپراتفاق کیاکہ پوری قوم کوچاہیے کہ وہ ان انسانیت دشمن عناصرکے خلاف متحدہوجائے۔ الطا ف حسین نے حافظ طاہراشرفی کے والدصوفی سلیمان کی علالت پر تشویش کااظہارکیااور ان کی صحتیابی کیلئے دعابھی کی۔