پاکستان
17 جنوری ، 2014

مولانا سمیع الحق سے الطاف حسین کا رابطہ،مفتی عثمان یار کی شہادت پر اظہار تعزیت

لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے دہشت گردوں کے ہاتھوں جمعیت علمائے اسلام (س) کے رہنماء مفتی عثمان یارخان اور ان کے ساتھیوں کے قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ سفاک دہشت گردکھلے عام علمائے کرام اور معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنارہے ہیں۔ یہ بات الطاف حسین نے جمعہ کی شام جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔الطاف حسین نے مفتی عثمان یار اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر مولانا سمیع الحق اور جے یوآئی کے دیگر رہنماوٴں اورکارکنوں سے دلی تعزیت وہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دکھ کی اس گھڑی میں مجھ سمیت ایم کیوایم کے تمام کارکنان آپ کے ساتھ ہیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ سفاک دہشت گرد کھلے عام علمائے کرام اور معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنارہے ہیں اور عوام یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ حکومت کی جانب سے کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود علمائے کرام کا قتل عام کیسے جاری ہے؟جناب الطاف حسین نے مفتی عثمان یار اور ان کے دو ساتھیوں کے وحشیانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلندفرمائے ، سوگوارلواحقین کو صبرجمیل عطا کرے اور سفاک قاتلوں کو عبرتناک سزا دے ۔جناب الطاف حسین نے پاکستان اور سندھ بھر میں ایم کیوایم کے کارکنان وعوام سے اپیل کی کہ وہ جمعیت علمائے اسلام کے رہنماء مفتی عثمان یار اور انکے ساتھیوں کے سفاکانہ قتل کے خلاف جے یو آئی (س) کی جانب سے تین روزہ سوگ میں بڑھ چڑھ کر شرکت کریں اور سوگوارلواحقین سے دلی یکجہتی کا اظہار کریں ۔مولانا سمیع الحق نے الطاف حسین سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی اورسندھ کی صوبائی حکومت شہریوں کی جان ومال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے اور وقت کا تقاضہ ہے کہ امن پسند سیاسی ومذہبی جماعتوں کومل کر ہی اس مسئلہ کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ انہوں نے جے یوآئی کی جانب سے تین روزہ سوگ کی حمایت اور بھرپورشرکت کرنے پر الطا ف حسین سے تشکرکا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ غم کی گھڑی میںآ پ نے ہمارا دکھ بانٹا ہے اور اس سے ہمیں بہت حوصلہ ملاہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ مثبت اور تعمیری کام میں جے یوآئی(س) ایم کیوایم کے ساتھ ہے ۔ دونوں رہنماوٴں کے درمیان مستقبل میں رابطے جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

مزید خبریں :