30 مارچ ، 2012
اسلام آباد … پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی نے غیر ملکی خفیہ اداروں کے پاکستان میں غیر ملکی آپریشنز اور ایئر بیسز کے استعمال سے متعلق شقیں اپنی سفارشات سے خارج کردیں جبکہ نیٹو سپلا ئی کی بحالی ڈرون حملوں کی بندش سے مشروط کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر رضا ربانی کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ کمیٹی نے نیٹو، ایساف اور امریکا سے متعلق خارجہ پالیسی کے بارے میں اپنی سفارشات کا از سر نو جائزہ لیا۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے اتفاق رائے سے غیر ملکی افواج کیلئے پاکستانی ایئر بیسز اور فضائی حدود کے استعمال سے پہلے پارلیمنٹ کی منظوری اور غیر ملکی خفیہ ایجنسیز کے پاکستان میں آپریشنز کو ریگولرائز کرنے سے متعلق شقیں اپنی سفارشات سے خارج کر دی ہیں۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ گزشتہ رات کے اجلاس میں آرمی چیف نے وضاحت کی ہے کہ امریکی فوجی قیادت سے ایسا کوئی رابطہ نہیں ہوا جس میں نیٹو سپلائی کی بحالی پر آمادگی ظاہر کی گئی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ نیٹو سپلائی اور ڈرون حملوں کے معاملات طویل مدتی نہیں، اس لیے انہیں خارجہ پالیسی کے فریم ورک سے باہر رکھا جانا چاہئے، کمیٹی کا اجلاس اب کل (ہفتہ کی )صبح 10 بجے ہو گا۔