22 جنوری ، 2014
کوئٹہ…سانحہ مستونگ کے شہدا کی میتوں کے ساتھ ہزارہ برادری کا کوئٹہ میں جاری دھرنے میں وزیراعلیٰ عبدالمالک علمدار روڈ پہنچ گئے، اس موقع پر انھوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کو چاروں طرف سے دہشت گردوں نے گھیرلیا ہے، وزیراعظم کو مطالبات پہنچادیے،دریں اثناء سانحہ کے خلاف کراچی، لاہور اور راولپنڈی اسلا م آباد سمیت کئی شہروں میں بھی مظاہرے جاری رہے۔ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں شٹرڈاون رہا اور سوگ کی کیفیت رہی، علمدار روڈ پر ہزارہ برادری کی جانب سے سانحے میں جاں بحق افراد کی میتوں کے ہمراہ دھرنا دیاگیا،سانحے کے بعد ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور شیعہ کانفرنس کی شٹرڈاون کی اپیل پر کوئٹہ کے علمدار روڈ، ہزارہ ٹاون، مری آباد اور ملحقہ علاقوں میں مکمل جبکہ دیگر مختلف علاقوں میں جزوی طور پر کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں۔واقعے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ اور ہزارہ برادری کے افراد بڑی تعداد میں صبح علمدار روڈ پر اپنے پیاروں کی میتوں کے ساتھ جمع ہوئے اور دھرنا دیا۔ دھرنے میں بچے، بوڑھے اور خواتین سب شامل تھے،اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے،مظاہرین کا کہنا تھا کہ آخر انھیں کس جرم کی سزا دی جارہی ہے۔ادھر مجلس وحدت مسلمین کے رہنما بھی کوئٹہ پہنچے، ان کا کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھاجائے گا۔ سانحہ مستونگ کے زخمیوں کا سی ایم ایچ کوئٹہ میں علاج جاری ہے۔ وزیراعلیٰ عبدالمالک بلوچ اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ نے زخمیوں کی عیادت کی۔ بلوچستان اسمبلی اجلاس میں شہداء سانحہ مستونگ اور لیویز اہلکاروں کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔