02 فروری ، 2014
نیویارک…امریکی شہری کی ہارلے ڈیوڈسن موٹرسائیکل کے ساتھ تدفین کی خواہش تو پوری کر دی گئی۔ ہارلے ڈیوڈسن موٹر سائیکل میں ایسا خاص کیا ہے کہ بِل اسے مرنے کے بعد بھی خود سے جدا کرنے پر راضی نہ تھا۔ہارلے ڈیوڈسن ایک موٹر سائیکل برانڈ نہیں، ایک کلچر ہے۔ 19ویں صدی کے آغاز میں امریکی ریاست وسکونسن میں قائم ہونے والی ایک فیکٹری میں پروڈکشن شروع ہوئی ایک انوکھے انداز کی موٹر سائیکل کی۔ ہارلے ڈیوڈسن کے ابتدائی ماڈل تو سائیکل سے ملتے جلتے تھے لیکن 1940ء کے بعد جو موٹر سائیکل بننا شروع ہوئی، وہ دیکھنے میں کچھ الگ ہی تھی۔بڑا انجن، بڑے بڑے سائلنسر اور لمبا ہینڈل۔ یہ خاص انداز دنیا بھر میں انتہائی مقبول ہو گیا۔ خاص طور پر امریکا میں تو ہر جگہ ہارلے ڈیوڈسن کا ہی راج تھا۔پھر امریکا کی کئی ریاستوں میں ایک نئے کلچر نے جنم لیا، ہارلے ڈیوڈسن چلانے والے بائیکرز کا گینگ۔ چمڑے کی جیکٹس، ٹیٹوز اور مخصوص ہیلمٹ ان کی پہچان بنے۔ پھر یہ بائیک پہنچی ہالی ووڈ فلموں میں، بڑے سے بڑا اسٹار ہارلے ڈیوڈسن پر جلوے دکھاتا نظر آیا۔کتنے ہی سال بیت گئے، کتنی ہی نئی سے نئی موٹر سائیکلیں آ گئیں لیکن ہارلے ڈیوڈسن کا جادو، اب بھی سر چڑھ کر بولتا ہے۔