05 فروری ، 2014
کراچی…کراچی سے لاہور جانے والی نائٹ ایکسپریس گگھر پھاٹک کے قریب دہشت گردی کا نشانہ بنادی گئی،تین بوگیاں الٹ گئیں اور چھ پٹری سے اتر گئیں، واقعے میں ایک بچی جاں بحق اور کم سے کم بارہ مسافر زخمی ہوگئے۔ کراچی سے لاہور جانے والی شالیمار ایکسپریس شام سات بجے کینٹ اسٹیشن سے نکلی، تقریباً سوا گھنٹے بعد کراچی کی حدود سے باہر گگھر پھاٹک پہنچی ہی تھی کہ ریلوے ٹریک پر زور دار دھماکے نے مسافروں کو لرزا دیا، دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ نائٹ کوچ کی تین بوگیاں الٹ گئیں اور چھ پٹری سے اتر گئیں،جبکہ ٹریک کا ڈھائی سو سے تین سو فٹ ٹکڑا غائب ہوگیا، رات کا وقت اور جنگل، جہاں دو ر دور تک کوئی آبادی نہیں، مسافروں نے اپنی مدد آپ کے تحت لوگوں کو نکالنا شروع کیا،قریبی آبادیوں سے مقامی لوگ بھی پہنچ گئے، لیکن ریسکیو کا عملہ تقریباً ایک گھنٹے بعد موقع پر پہنچا،مسافر بے سروسامانی کی حالت میں ریلوے ٹریک پر ہی مدد کا انتظار کرتے نظر آئے، زخمیوں کا کہنا تھا کہ دھماکا ہوتے ہی برتھیں اور سامان ان کے اوپر اگرا جس کے بعد کچھ ہوش نہ رہا۔ دھماکے کی شدت سے الٹنے والی بوگیوں میں تباہی کا منظر صاف دیکھا جاسکتا تھا،ہر جگہ کھانے پینے کی اشیا اور مسافروں کا سامان بکھرا نظر آیا،ریلوے حکام نے احتیاطی اقدامات کے تحت فرید ایکسپریس کو لانڈھی اسٹیشن، خوشحال خان ایکسپریس ملیر اسٹیشن ، خیبر میل کراچی کینٹ اور سکھر ایکسپریس کو کراچی سٹی اسٹیشن پر روک لیا جنہیں ٹریک کلئیر کرنے پر اپنی منزلوں پر روانہ کردیا جائے گا۔