25 فروری ، 2014
لاہور…لاہور میں 8 افراد کے قتل کی تحقیقات کاکوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ مقتل بن جانے والے گھر کی گلی میں بدستور سناٹا چھایا ہوا ہے۔ جوہر ٹاوٴن کے ای ون بلاک کا دو منزلہ مکان جو 18 فروری کو 8 افراد کی قتل گاہ بن گیا۔ خون کی اس ہولی کا شکار ہونے والوں میں 3 بچے آفاق،اریبہ اور آمنہبھی شامل تھے ۔پولیس نے گھر کو تالا لگا رکھا ہے لیکن گلی کے ہم جولیوں نے اپنے نوعمردوستوں کی گاڑی پر گلدستہ اور پلے کارڈز رکھ دیے ہیں جن پر تحریر ہے ”آئی لو یو،آئی مس یو آمنہ ،اریبہ ،آفاق“۔سفاکانہ واردات کا خوف اب بھی برقرار ہے۔ پوری گلی میں ہو کا عالم طاری رہتا ہے۔لوگ گھروں میں دبکے ہوئے ہیں۔کسی گھر کا دروازہ کھٹکھٹائیں تو دروازہ کھولنے سے پہلے شناخت لی جاتی ہے۔ 8 افراد کے اجتماعی قتل والے اس گھر سے لوگ اب بھی کترا کردور سے گزرتے ہیں ۔گلی میں ہر دم کھیلنے کودنے والے بچے بھی کم کم ہی نظر آتے ہیں۔لوگوں کا مطالبہ ہے کہ اجتماعی قتل کی اس ہولناک واردات کا جلد از جلد سراغ لگایا جائے تاکہ خوف و ہراس کی فضا ختم ہو اور لوگ نارمل زندگی کی طرف لوٹ سکیں۔