26 فروری ، 2014
کراچی …کراچی پولیس چیف کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ جیو نیوزنے حاصل کرلی۔ رپورٹ کے مطابق شہر میں اسٹریٹ کرائم کم ہوئے، جبکہ بھتے کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں۔ شہر میں وی آئی پی سیکیورٹی کے لئے5 ہزار7سو 46 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔کراچی امن و امان عمل درآمد کیس کی سماعت چیف جسٹس جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں جسٹس سرمد عثمانی، جسٹس امیر حانی مسلم، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس مشیرعالم پر مشتمل لارجر بنچ نے کی،سماعت کے دوران کراچی پولیس چیف شاہد حیات کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ جیونیوز نے حاصل کرلی۔پولیس رپورٹ کے مطابق ستمبر2013 سے اب تک601 مطلوب ملزمان گرفتارہوئے جن میں 213 اشتہاری ملزمان شامل ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 171 دنوں میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں56 فیصد، اسٹریٹ کرائمز میں3 فیصد جبکہ قتل کی وارداتوں میں30 فیصدکمی ہوئی، جبکہ بھتے کی کارروائیوں میں اضافہ ہواہے،9ہزار195ملزمان کیخلاف 7ہزار7سو24 چالان عدالتوں میں بھیجے گئے، ٹارگٹ کلنگ میں گرفتار 115 ملزمان کیخلاف 79 چالان عدالتوں میں پیش کئے گئے، بھتا خوری کے 122 ملزمان کے خلاف 90 چالان جمع ہوئے۔گزشتہ 171 دنوں میں437 ملزمان کو سزائیں ملیں، ٹارگٹڈ آپریشن شروع ہونے کے بعد سے 94 پولیس اہلکار شہید ہوئے، ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران 7ہزار سے زائد ملزمان گرفتار ہوئے، سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی پولیس رپورٹ کے مطابق اس وقت 299 ملزمان پولیس کسٹڈی میں جبکہ جیل میں 5ہزار 32 ملزمان موجود ہیں، 1ہزار 814 ملزمان ضمانت پر رہا اور8 بری ہوئے، پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں پولیس کی کل نفری 25ہزار279 ہے، تھانوں اورہیڈ کواٹرمیں 13ہزار 740، انویسٹی گیشن اور سی آئی اے میں 3072 اہلکار موجود ہیں،جبکہ وی آئی پی سیکیورٹی کے لئے5 ہزار7سو 46 پولیس اہلکار مختص ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں دہشت گردی کی وارداتوں میں اضافے کی وجہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کا ردعمل ہے۔