28 فروری ، 2014
لاہور…لاہورمیں 8افراد کے اجتماعی قتل کی تفتیش کے حوالے سے پولیس بند گلی میں کھڑی ہے اور تحقیقات کو آگے بڑھانے سے گریزاں نظر آرہی ہے۔8میں سے ایک لاش کے مبینہ اعترافی خط کو جواز بنا کر کیس کو داخل دفتر کیے جانے کے امکانات موجود ہیں۔ لاہور کے علاقے جوہرٹاوٴن ای ون بلاک میں 8 افراد کا اجتماعی قتلکی کرائم سین یونٹ، فرانزک لیب اور ہینڈ رائٹنگ ایکسپرٹ کی رپورٹیں پولیس کو موصول ہو گئی ہیں۔ مقتولین کے گھر سے ایک خط بھی ملا جس پر لکھا تھا ”میں بھائیوں اور بھابھیوں کے رویے سے دلبرداشتہ ہو کر انہیں قتل کر کے خودکشی کر رہا ہوں“۔ ہینڈ رائیٹنگ ایکسپرٹ نے اس خط کو بھی نذیر کی تحریر قراردیا ہے۔ فرانزک رپورٹ میں بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ نذیر کے کپڑوں پر خون کے چھینٹے دیگر مقتولین کے تھے، اس کے علاوہ دیگر متقولین کے کپڑوں پر نذیر کے فنگرپرنٹس کی بھی تصدیق ہو گئی ہے۔