Geo News
Geo News

پاکستان
14 مارچ ، 2014

مظفرگڑھ: طالبہ کی موت پر گھر میں قیامت صغریٰ کا منظر

مظفرگڑھ: طالبہ کی موت پر گھر میں قیامت صغریٰ کا منظر

مظفرگڑھ…مظفرگڑھ میں طالبہ کے مرنے کے بعد اس کے گھر پر قیامت صغریٰ کا منظر دکھائی دے رہا ہے۔ دھرتی نے انصاف نہیں دیا، مرحومہ کی بہنیں جھولیاں اٹھا اٹھا کر آسمان والے سے فریاد کرتی رہیں۔ مظفر گڑھ میں خود سوزی کے نتیجے میں انتقال کرجانے والی طالبہ کے گھر قیامت صغری ٰ کا منظر ہے۔ لڑکی کی بہنیں اس کی کتابیں اورتصویریں دیکھ دیکھ کر رو رہی ہیں۔مظفر گڑھ میں اجتماعی زیادتی کے ملزم رہا ہونے پر خود سوزی کرنے والی طالبہ دوران علاج دم توڑ گئی ۔ پولیس نے طالبہ سے زیادتی کے مرکزی ملزم نادر کو دوبارہ گرفتار کرلیا جبکہ تفتیشی افسر ذوالفقار کو بھی تحویل میں لے لیا ہے۔ مظفر گڑھ میں خود سوزی کرنے والی لڑکی کی مشکل آسان ہوگئی۔ جسم اور روح پر لگے زخموں سے اس کی جان ہمیشہ کے لیے چھوٹ گئی۔ اجتماعی زیادتی اور اداروں کی بے حسی پر دل برداشتہ لڑکی ملتان کے اسپتال زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ مگر اپنی معصوم بچی کو آنکھوں کے سامنے تڑپتا دیکھنے والی ماں کی تکلیف اور بھی بڑھ گئی ہے۔ وہ کہاں جائے کس سے انصاف مانگے۔ جس بھائی کے سامنے درندے اس کی بہن کو کھینچ کر لے گئے ہوں، وہ کیونکر یہ اذیت برداشت کرسکے گا، لٹ پٹ کر بھی یہ خاندان مظفر گڑھ میں انہی ظالموں کے رحم و کرم پر ہے اور حاکمان وقت سے انصاف کی بھیک مانگ رہاہے ۔ جتوئی کے علاقے بیٹ میر ہزار میں اجتماعی زیادتی کا واقعہ 5جنوری کو پیش آیا تھا۔ لڑکی نے جرأت کرتے ہوئے تھانوں کے چکر لگائے اور مقدمہ درج کرایا۔ مگر جب پولیس کی ملی بھگت سے ملزم رہا ہوئے تو اس نے تھانے کے آگے خود کو آگ لگاکر اپنا قصہ تمام کردیالیکن نظام انصاف پر بہت سے سوالیہ نشان چھوڑ گئی۔

مزید خبریں :