15 مارچ ، 2014
پشاور…کینیڈاسے آیا پاکستانیوں کا وفد صوبائی حکومت کے رویے سے مایوس ہوگیا۔خیبر پختون خوا حکومت نے خود بلایا ، خود ہی نظر انداز کردیا، تعلیم کے شعبے میں بہتری کی خواہش کے لیے کینیڈآ سے آیا پاکستانیوں کا وفد صوبائی حکومت کے رویے سے مایوس ہوا۔پاکستان میں وفاق اورصوبوں کی حکومتیں بیرون ملک پاکستانیوں سے اپنے ملک میں لوگوں کی فلاح کے کاموں میں حصہ لینے کی اپیلیں کرتی ہیں لیکن خیبرپختونخوا میں جب کینیڈا سے خود حکومت کی دعوت پرایسا ایک وفد آیا توحکومتی عہدیداروں نے ان سے ملنے سے انکار کردیا۔ کینیڈا کے البرٹا صوبے سے یہ وفد خیبرپختونخوا پہنچا جنہیں یہاں لانے کا عمل اسی اسمبلی میں مسلم لیگ نون سے تعلق رکھنے والی ایک ایم پی اے ثوبیہ خان کے ذریعے تکمیل کوپہنچا۔ اس وفد کو یہ دعوت صوبے کے وزیراعلیٰ پرویزخٹک اور اسپیکراسد قیصرنے باضابطہ تحریری طورپردی تھی اوران کے اس دورے کوصوبے میں تعلیم کیلئے اہم موڑ قراردیا تھا۔ وفد میں شامل ایک رکن ارشد گل اب بھی پاکستان میں موجود ہیں اورکہتے ہیں کہ ان کے وفد کے ساتھ اس سے کینیڈا میں مقیم پاکستانیوں کوغلط پیغام ملا۔ اس اہم وفد کی صوبے میں آمد اورصوبائی حکومت کی جانب سے ان کوملاقات کا وقت نہ دینے کے اس معاملے کواسمبلی کے اسپیکررابطوں کی کمی کا نتیجہ کہتے ہیں اورکہتے ہیں کہ ایسے تمام مہمان ان کیلئے وی وی آئی پی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس وقت صوبے میں تعلیم اوردیگرشعبوں میں چلنے والے بہت سارے منصوبوں کیلئے بیرون ملک مقیم پاکستانی کام کررہے ہیں، ایسے میں اس وفد کے ساتھ سرکاری سطح پریہ رویہ سمجھ سے باہرہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ خیبرپختونخوامیں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے غیرملکی امداددینے اورسرمایہ کاری کرنے والوں کویہاں آنے کی دعوت اورآنے والوں کے ساتھ ایسا سلوک دومتضاد رویے ہیں، اگراس رویے پرنظرثانی نہ کی گئی توشاید غیرملکی یہاں آنے پرتیارنہیں ہوں گے۔