Geo News
Geo News

پاکستان
18 مارچ ، 2014

پشاورکے ایک گھر سے 27 سال کی لڑکی بر آمد

پشاورکے ایک گھر سے 27 سال کی لڑکی بر آمد

پشاور…پشاورکے شہری علاقے رام پورہ ہشت نگری میں پولیس نے ایک گھر سے ستائیس سالہ لڑکی کو ایسی حالت میں برآمد کیا ہے جسے باپ نے پچیس سال سے گھر کے ایک تنگ و تاریک کمرے میں قید کر رکھا تھا۔ تاکہ کوئی نامحرم اسے نہ دیکھ سکے۔ستائیس سالہ شہناز نے ہوش سنبھالنے کے بعد دنیا کی رنگینیاں دیکھیں نہ ہی دھوپ کی تمازت محسوس کی۔ شہناز کے باپ نے اسے ایک تنگ و تاریک کمرے میں اس لئے قید کر رکھا تھا کہ کوئی نامحرم اسے نہ دیکھ سکے۔ مناسب خوراک نہ ملنے کی وجہ سے شہناز ہڈیوں کا ڈھانچہ بن چکی ہے اور باپ کے وحشیانہ تشدد نے اسی ذہنی مریض بنادیا ہے۔مقامی پولیس نے قیدی لڑکی کو گھر سے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیا۔ شہناز کے باپ نے اعتراف کیا کہ وہ نہیں چاہتا کہ اس کی بچی کسی کے گھر جائے، کوئی اسے دیکھے۔ جب تک وہ زندہ ہے اس وقت تک وہ اسے گھر میں ہی رکھے گا۔لڑکی کی خوش قسمتی تھی کہ اسپتال میں صوبائی وزیر صحت شوکت یوسف زئی بھی موجود تھے۔ جنہوں نے لڑکی کے باپ کے اس اقدام کو انسانی حقوق کے منافی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ڈاکٹروں نے شہنازکے ابتدائی چیک اپ کے بعد کہا ہے کہ زندگی بھر بارش اور دھوپ سے محروم اس کے وجود کو زندگی کی طرف لانے کے لئے بہت محنت کی ضرورت ہے۔

مزید خبریں :