11 اپریل ، 2014
کراچی…طالبان کی اعلان کردہ جنگ بندی کی مدت آج ختم ہوگئی ہے، طالبان چالیس دن کی جنگ بندی کرچکے ہیں اور اس دوران ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں پر انہوں نے مذمت بھی کی ہے تاہم اسی عرصے میں حکومتی رویے پر طالبان اپنا اعتراض بھی دائر کرچکے ہیں۔ وزیراعظم میاں نواز شریف کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کے اعلان اورپھر حکومت کی جنگ بندی کے بعد طالبان نے بھی مارچ میں جنگ بندی کااعلان کیا۔ طالبان کی یہ جنگ بندی مارچ کا پورا مہینہ رہی ، اس دوران ایف ایٹ کچہری اور دہشت گردی کے دیگر ایک دو واقعات ہوئے جن پر طالبان نے لاتعلقی کااظہار کیا اور احرار الہند نامی تنظیم نے ذمہ داری قبول کی۔ جنگ بندی کے اس دور میں حکومتی کمیٹی اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا صرف ایک ہی دور ہوسکا۔ جنگ بندی کا ایک مہینہ ختم ہوا تو طالبان نے اس میں مزید دس دن کااضافہ کردیا، تاہم ساتھ ہی یہ اعتراض بھی اٹھایا کہ حکومت کی طرف سے انہیں جنگ بندی کا مثبت جواب نہیں ملا ، جنگ بندی کے دوسرے دورانیے میں حکومت نے طالبان کے انیس قیدی رہا کیے ، تاہم طالبان نے کہا کہ ان کے افراد رہا نہیں کئے گئے نہ ہی حکومت نے انہیں رہا کیے کئے لوگوں کی فہرست دی ہے ، جبکہ دوسری طرف طالبان نے ایک بھی غیر جنگی قیدی رہا نہیں کیا۔