14 مئی ، 2014
اسلام آباد…قومی اسمبلی میں تحفظ پاکستان آرڈیننس میں 120 دن کی توسیع کی قرارداد اپوزیشن کی غیرموجودگی میں منظور کرلی گئی۔اپوزیشن آرڈیننس کو بنیادی حقوق کے خلاف قراردیتے ہوئے احتجاجاً ایوان سے واک آوٴٹ کرگئی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیرسائنس وٹیکنالوجی زاہد حامد نے تحفظ پاکستان آرڈیننس میں 120 دن کی توسیع کی قرارداد پیش کی تو اپوزیشن نے احتجاج کیا۔ قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، اس پر وزیراعظم کی کمیٹی کی سفارشات کا انتظار کرنا چاہئے۔ جے یو آئی ف کی نعیمہ کشور اور جماعت اسلامی کے طارق اللہ نے بھی آرڈیننس کوآئین سے متصادم قراردیا۔ا س کے بعد تمام اپوزیشن جماعتوں نے ایوان سے احتجاجاً واک آوٴٹ کردیا۔ اپوزیشن کے جانے کے بعد وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ آرڈیننس کی بعض شقوں میں ترمیم کردی گئی ہے اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کی جا رہی۔اس کے بعد اپوزیشن کی عدم موجودگی میں ایوان نے تحفظ پاکستان آرڈیننس میں 120 دن کی توسیع کی قرارداد کی منظوری دے دی۔اس سے پہلے وقفہ سوالات میں وفاقی وزیرشاہد خاقان عباسی نے بتایاکہ سرکاری اور نجی اداروں کے ذمہ 154 ارب روپے کے گیس بل واجب الادا ہیں،گیس بلوں کے نادہندگان 12 لاکھ سے زائد ہیں۔ قومی اسمبلی میں اسٹریٹ چائلڈ فٹ بال ٹیم کے لیے خراج تحسین کی قرارداد بھی منظورکی گئی، اس میں کہاگیا ہے کہ بچوں نے برازیل میں قومی جھنڈا لہرا کر سر فخرسے بلندکردیا۔