10 اپریل ، 2012
کوئٹہ…کوئٹہ کے علاقے پرنس روڈپرفائرنگ سے جاں بحق چھ افرادکوسپردخاک کردیا گیااس موقع پرہرآنکھ اشکبارتھی ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے واقعات کیخلاف دس روزہ احتجاجی شیڈول کا اعلان کر دیا،گذشتہ رات کوئٹہ کے انتہائی بارونق علاقے پرنس روڈپرجوتوں کی ایک دکان پرفائرنگ سے چھ افراد کی ہلاکت کے بعدشہر میں سوگ کی سی کیفیت رہی، اہم تجارتی اور کاروباری مراکزبندرہے۔چارافرادکوہزارہ ٹاون قبرستان جبکہ دوکوبہشت زینب قبرستان علمدارروڈ میں سپردخاک کردیاگیاواقعہ کیخلاف بلوچستان شیعہ کانفرنس، ہزارہ ڈیموکریک پارٹی اوردیگرتنظیموں نے سوگ منایا،فائرنگ کے الزام میں 39مشتبہ افرادکوگرفتارکرلیاگیا،تاہم ہزارہ کمیونٹی نے حکومت کی بے حسی پر افسوس کااظہارکرتے ہوئے مستعفی ہونیکامطالبہ کیا ہے۔ہزارہ قوم کے اکابرین کاکہناتھاکہ شہرمیں ایک سازش کے تحت ٹارگٹ کلنگ کاسلسلہ جاری ہے اورحکومت کو متعددیاددہانیوں کے باوجود وہ اس پرقابوپانے میں ناکام ہے جس سے شکوک وشہبات نے جنم لیاہے اگرحالات پر قابو نہ پایا گیا تو لوگ اپنی حفاظت کیلئے خوداٹھ کھڑے ہونگے۔ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے واقعات کیخلاف دس روزہ احتجاجی شیڈول کا اعلان کر دیا۔عبدالخالق ہزارہ چیئرمین ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے کہا کہ حکومت کیخلاف دس روزہ احتجاجی شیڈول کااعلان کرتے ہیں جس میں احتجاجی مظاہروں،وزیر اورگورنر ہاوس مارچ اور آل پارٹیز تک کرینگے۔سردار سعادت علیکا کہنا تھا کہ ہمارے ماننے میں نہیں آتی بات کہ ادارے کسی کو نہ پکڑ سکیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ جان بوجھ کر لوگوں کو مجبور کیا جارہاہے کہ وہ اپنی حفاظت خود کریں اس سے حالات خراب ہونگے۔پرنس روڈ،اسپنی روڈ،کاسی روڈاورجائنٹ روڈپر پیش آنے والے واقعات میں مختلف مکاتب فکر کے افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ملزمان کی عدم گرفتاری اور واقعات کی روک تھام میں ناکامی نے پولیس کی کارکردگی کی قلعی کھول دی ہے ۔