12 جون ، 2014
کراچی.........طوفان دور ہے لیکن سمندر کو کون سمجھائے، کراچی اور ٹھٹھہ کے قریب جوش میں آگیا، کراچی کے ریڑھی گوٹھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں سونمیانی اور گڈانی کے گھروں میں پانی داخل ہوگیا۔بدین کی ساحلی پٹی پر تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔ طوفان اتوار کو سلطنت اومان سے ٹکرائے گا۔ محکمہ موسمیات کہتا ہے کہ پاکستان کو خطرہ نہیں، تھوڑی سی بارشیں ہوں گی، طوفان دور ہے لیکن سمندر کو کون سمجھائے۔بحیرۂ عرب میں نانوک نامی طوفان کا رخ تو اومان کی جانب ہے، لیکن راستے سے گزرتے ہوئے پاکستان اور بھارت میں اس نے اپنا زور دکھانا شروع کردیا ہے۔بحیرہ عرب میں ایک نئے تلاطم کا شور ہے، سمندری طوفان نانوک جو دھیرے دھیرے طاقت اور زور پکڑ رہا ہے،اگر کہیں اس نے راستہ نہ بدلا تو اتوار کو اومان کے جزیرے مسیراح سے ٹکرائے گا۔ اس وقت بھی طوفان اومان کے ساحلوں سے تقریبا سا ت سو کلومیٹر دور ہے،لیکن 70سے 90کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے پاکستانی ساحلی علاقوں میں اپنا اثر دکھا رہا ہے۔کراچی کے قریب سمندر میں طغیانی صاف دیکھی جاسکتی ہے۔منہ زور لہروں کی وجہ سے ساحل پر جانے والوں کو احتیاط کا مشورہ دیا گیا ہے، جبکہ بلوچستان کی ساحلی پٹی پر واقع چند علاقوں میں سمندری پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔ دوسری جانب بھارت کے شہر ممبئی سمندر لہروں نے بھی جوش دکھانا شروع کردیا ہے۔ بپھرا ہوا سمندر ساحل پر کھڑی گاڑیوں پر زور آزماتا رہا جس نے سڑکوں تک رسائی حاصل ہونے کے بعد ٹریفک بھی جام کردیا۔ متحدہ عرب امارات کے محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان سے براہِ راست اثرات مرتب ہونے کا امکان نہیں، البتہ سمندر ضرور جوش میں رہے گا۔رہ گئی بات اومان کی تو مسیراح سے ٹکرانے کے بعد وہاں موسلا دھار بارشوں اور طوفانی ہواؤں کے خدشے کی وجہ سے شہریوں نے محفوظ مقامات پر منتقلی شروع کردی ہے۔