Geo News
Geo News

صحت و سائنس
10 جولائی ، 2014

خیبرپختونخوا میں جگر کے امراض میں اضافہ

خیبرپختونخوا میں جگر کے امراض میں اضافہ

پشاور.....خیبرپختونخوا میں جگر کے امراض بڑھ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ بیماری ابھی تک حکومت کی توجہ کا مرکز نہیں بن پائی، علاج مہنگا ہونے کی بدولت یہ غریبوں کی پہنچ سے اتنا ہی دور ہوتا ہے جتنا زمین سے چاند۔ قادرآبادپشاور کے رہائشی خالد خان اپنے ان چارکمسن بچوں کے ساتھ زندگی کے دن گذارر ہے ہیں اس کے بچوں کوشاید اندازہ بھی نہیں کہ ان کے باپ کوجگرکا عارضہ لاحق ہے ان بچوں کی ماں گھروں میں کام کرتی ہے ۔اس بے یقینی کی کیفیت کی وجہ سے یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ بیماری صرف خالد خان کونہیں بلکہ ان سب کے مستقبل کولگ چکی ہے۔ خیبر پختونخوا میں حکومت اس بیماری کے آغاز میں کسی حدتک علاج میں مدد تو کرتی ہے تاہم یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جب مرض بڑھتا ہے اور مریض کو پیوندکاری کی ضرورت پڑتی ہے تو وہاںحکومت انہیں اکیلا چھوڑ دیتی ہے۔ خالد خان جیسے بہت سارے لوگ خیبرپختونخوا کے اسپتالوں میں علاج کی آس لگائے آتے ہیں، انہیں یہاں کیا ملتا ہے اس کا جواب دیتے ہوئے طبی ماہرین کہتے ہیں کہ مرض کی شدت ہاتھ سے نکلتی جارہی ہے۔ خیبرپختونخوا جیسے اس مرض کے علاج سے عاری صوبے میں جگر خراب ہوجائے تواس کا حل 35 لاکھ روپے اورملک کے کسی بڑے شہریا بھارت میں ہی ممکن ہے جس کی استطاعت شاید یہاں کے دوفی صد لوگ بھی نہیں رکھتے۔

مزید خبریں :