20 اگست ، 2014
نئی دہلی ....بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا ہےکہ کشمیری رہنمائوں سے ملاقات کوئی نئی بات نہیں، پہلے بھی ایسی ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں، دونوں ملکوں کے خارجہ سیکریٹریز کی ملاقات منسوخ ہونے پر افسوس ہے، امید ہے کہ امن عمل متاثر نہیں ہوگا ۔ نئی دلی میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر میں فریق ہیں ۔ اس لیے کشمیری رہنمائوں کے ساتھ ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں ۔ یہ ملاقاتیں پچھلے 20 سال سے ہورہی ہیں اور اس میں کوئی نئی بات نہیں ۔ بھارتی سفارت کاربھی پاکستان میں مختلف رہ نمائوں اور لوگوں سے ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں۔پاکستانی ہائی کمشنرنے کہا کہ گذشتہ کچھ عرصے کے دوران بھارت کی جانب سے 57 مرتبہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی ہوچکی ہے ۔ پاکستان اور بھارت کو مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے۔ نہیں چاہتے کہ مذاکرات کا عمل پٹری سے اترجائے،وقت آگیا ہے کہ دونوں ملک تصادم چھوڑکرتعاون کی طرف بڑھیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سے بہتر تعلقات کا خواہش مند ہے۔ مسئلہ کشمیر سمیت تمام معاملات بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، اگرپاکستان اور بھارت مل کر کام کریں گے تو مشترکہ چیلنجوں سے نمٹ سکیں گے۔پاکستانی ہائی کمشنر نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان پس پردہ مذاکرات اب تک شروع نہیں ہوسکے ہیں ۔