26 اگست ، 2014
لاہور......جماعت اسلامی آج اپنا 73 واں یوم تاسیس منا رہی ہے ،موجودہ سیاسی بحران میں اس کے امیر سراج الحق ایک مصالحانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کی بنیاد 26 اگست 1941 کو لاہور میں رکھی گئی، اس کے بانی ابوالاعلیٰ مولانا مودودی تھے جو تیس سال تک جماعت کے امیر رہے۔ انھوں نے قرار داد مقاصد کو دستور پاکستان کے دیباچے میں شامل کرانے کے لئے جدوجہد کی۔ 1951 میں تحریک ختم نبوتﷺ میں حصہ لینے پر انہیں پھانسی کی سزا سنائی گئی جو بعد میں ختم کردی گئی۔ جماعت اسلامی نے صدارتی انتخابات میں ایوب خان کے مقابلے میں فاطمہ جناح کی حمایت کی۔ 1971 میں بنگلہ دیش کے قیام کی مخالفت کی، مولانا مودودی کے بعد میاں طفیل محمد امیر بنے اس کے بعد قاضی حسین احمد نے اسے متحرک جماعت بنایا۔ قاضی حسین احمد کےبعد سید منورحسن نے جماعت کی امارت سنبھالی اور چار سال اس منصب پر فائز رہے۔موجودہ امیر سراج الحق اپریل 2014 میں اپنے عہدے پر فائز ہوئے۔ اس وقت ملک کے بحران میں نواز شریف اور عمران خان دونوں نے ان کی مفاہمت اور مدبرانہ صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور سراج الحق متعدد ملاقاتوں میں مثبت پیش رفت کے لئے پر امید ہیں۔ جماعت اسلامی کی قومی اسمبلی میں چار اور خیبر پختون خواہ اسمبلی میں چار نشستیں ہیں۔ سیاسی ماہرین اسے منظم اور دائیں بازو کے نظریات کی حامل جماعت قرار دیتے ہیں۔