26 اگست ، 2014
اسلام آباد....... سپریم کورٹ کے جج صاحبان کو عدالت پہنچنے کے لئے آج بھی اپنے روایتی راستے کی بجائے کابینہ ڈویژن کا راستہ اختیار کرنا پڑا۔اسلام آباد کی شاہراہ دستور پر پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے دھرنوں کے باعث آج بھی سپریم کورٹ کے ججز کو اپنا راستہ بدلنا پڑا ۔ ججز کالونی سے سپریم کورٹ آنے والے راستے میں گاڑیاں اور مظاہرین موجود ہیں جبکہ شاہراہ کے بیچوں بیچ شامیانے بھی کھڑے ہیں ۔ جس کی وجہ سے جج صاحبان کے لیے روایتی راستے سے عدالت عظمی تک پہنچنا ناممکن ہوگیا ہے۔ جبکہ سائلین اور وکلا کو بھی سپریم کورٹ آنے جانے میں مشکل پیش آرہی ہے ۔ گزشتہ روز دھرنا دینے والی دونوں جماعتوں نے شاہراہ دستور خالی کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی جبکہ اس سلسلے میں سپریم کورٹ نے حکم بھی جاری کیا تھا۔ ممکنہ غیر آئینی اقدام کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیے تھے شاہراہیں اور گزر گاہیں عوام کی ملکیت ہوتی ہیں ، اُن پر کوئی قبضہ نہیں کرسکتا، چیف جسٹس نے ججز سے کہا تھا کہ وہ آج اسی راستے سے عدالت آئیں ۔ جسے وہ معمول کے مطابق استعمال کرتے ہیں ۔