17 اپریل ، 2012
اسلام آباد…وزارت پانی و بجلی کے مطابق مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے سے متعلق فیصلہ دو روز میں ہو جائے گا، منصوبے پر عملدرآمد سے 1200 میگا واٹ بجلی بچے گی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کا اجلاس غلام مصطفے شاہ کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ جس میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اور گولان گول ہائیڈل پراجیکٹ بارے ڈونر کی رپورٹ پر غور کیا گیا۔ وزارت پانی و بجلی نے کمیٹی کو بتایا کہ مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے بارے صوبوں سے بات چیت جاری ہے ، فیصلہ دو روز میں ہو جائے گا ، منصوبے پر عملدرآمد سے یومیہ 1200 میگاواٹ بجلی کی بچت ہوسکتی ہے۔وزارت پانی و بجلی نے ستمبر 2012ء تک بجلی کے شارٹ فال کا ڈیٹابھی کمیٹی کو پیش کیا جس کے مطابق اپریل میں 4500 میگاواٹ ، مئی میں 3723، جون میں 4013 ،جولائی میں 4100 ، اگست میں 4112 اور ستمبر میں 4119 میگاواٹ ہوگا۔ اس عرصے میں بجلی کی حد طلب 19300 اور حد پیداوار 15181 میگاواٹ رہے گی۔ وزارت پانی و بجلی کے مطابق بھارت کے نجی شعبے نے پاکستان کو بجلی دینے کی پیش کش کی ہے اس حوالے سے سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھیجی جائے گی تا کہ بولی کا عمل شروع کیا جاسکے۔وزارت پانی و بجلی نے بتایا کہ ٹیوب ویلز کو رات 12 سے صبح 7 بجے تک بلاتعطل بجلی فراہمی کی ہدایات کی گئی ہیں جب کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی وصولی عدالتوں سے حکم امتناعی خارج ہونے کے باعث کی جا رہی ہے۔ وزارت پانی و بجلی کے مطابق ہائیڈل شعبے کی پیداوار بڑھنے سے بجلی کی فراہمی میں بہتری آئی ہے اورلوڈشیڈنگ کم ہوئی ہے، بڑے شہروں میں یومیہ 6 گھنٹے لوڈ شیدنگ کی جا رہی ہے۔ کمیٹی کے ارکان بلال یاسین اور عابد شیر علی نے کہا کہ لوڈشیڈنگ 6 گھنٹے نہیں یومیہ 20 گھنٹے ہورہی ہے،اوکاڑہ میں تو دورانیہ 22 گھنٹے ہے، بتایاجائے کہ بجلی مہنگی کیوں دی جارہی ہے اور کسے مفت؟ وزارت پانی و بجلی کے حکام نے اس پر کوئی جواب نہیں دیا۔