18 اپریل ، 2012
کراچی … سندھ ہائی کورٹ نے ایساف کنٹینرز کیس میں کسٹمز اور ایف بی آر کے 5 اعلیٰ افسران کے خلاف انکوائری کالعدم قرار دیتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کو دوبارہ انکوائری کرانے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے حکم دیا کہ چیئرمین ایف بی آر خود ڈپٹی کلکٹرز مونا عفت بلوچ، جمشید علی تالپور اور سمیع الحق، سیکنڈ سیکریٹری ایف بی آر یوسف حیدر اورکزئی اور سیکریٹری کسٹمز ایف بی آر عبدالوحید کے خلاف نئی انکوائری کرائیں، ان افسران کے خلاف انکوائری افغانستان میں متعین ایساف فورسز کیلئے آنے والے کنٹینروں میں سے ممنوعہ مشروبات برآمد ہونے کے بعد شروع کی گئی تھیں۔ ان افسران کی طرف سے شفقت معصومی ایڈووکیٹ نے موٴقف اختیار کیا تھا کہ ایف بی آر کے افسر حافظ محمد انیس نے گریڈ 20 اور 21 کے ان افسران کی انکوائری گریڈ 14 کے افسران سے کرائی۔ اس انکوائری کمیٹی کی جاری کردہ رپورٹ میں ان افسران کو معصوم قرار دیا گیا لیکن بعد میں ایک پیراگراف کا اضافہ کرکے انہیں ملزم بنایا گیا۔ ملزمان کے وکیل نے مزید موٴقف اختیار کیا کہ ان افسران کا کام نہ کنٹینرز کے اندر کے سامان کو چیک کرنا تھا اور نہ ہی انہیں منزل مقصود پر پہنچانا بلکہ صرف ان کا ریکارڈ رکھنا تھا۔