پاکستان
18 ستمبر ، 2014

ایک ہفتے میں یونیورسٹی استاد کے قتل کا دوسرا واقعہ

ایک ہفتے میں یونیورسٹی استاد کے قتل کا دوسرا واقعہ

کراچی........ڈاکٹر شکیل اوج جامعہ کراچی میں شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے سربراہ تھے، جتنا علم حاصل کیا وہ قوم کے مستقبل میں منتقل کرنے کے رتبے پر فائز تھے۔ کہا جاتاہے کہ عالم کے ساتھ ایک گھنٹے کی نشست دس برس کے مطالعے سے بہتر ہے ، تو ایسا استاد جو روزانہ طلبا کے ساتھ گھنٹوں نشست کررہا تھا ، درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ تھا ، اپنا حاصل کردہ سارا علم قوم کے نوجوانوں میں منتقل کرنے کے منصب پر فائز تھے، وہ بھی دہشت گردوں کے لیے قابل برداشت نہ رہے، دہشت گردوں نے ایک استاد کو قتل کرکے قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر نے ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل کو پوری قوم کا نقصان قرار دیا ۔وکلا اور ڈاکٹرز کےبعد اب استاد بھی دہشت گردی کی زد میں آنے لگے۔ ایک ہفتے میں یونیورسٹی کے استاد کو قتل کیے جانے کایہ دوسرا واقعہ ہے، گزشتہ ہفتےہی جامعہ کراچی کے وزیٹنگ فیکلٹی میں شامل مولانا مسعود بیگ کوبھی نامعلوم افراد نے نارتھ ناظم آباد میں فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا اور آج ڈاکٹر شکیل دہشت گردوں کا نشانہ بنے ۔ کہا جاتا ہے ایک عالم کی موت کا مطلب پورے عالم کی موت جیسا ہے، تو آج کراچی شہر کو یہ صدمہ جھیلنا پڑا جہاں شہر کی سب سے بڑی یونیورسٹی ميں شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے ڈین کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔

مزید خبریں :