20 نومبر ، 2014
سرگودھا.......سرگودھا کے ڈی ایچ کیو ٹیچنگ اسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے آج مزید 3 بچے جاں بحق ہوگئے، 2روز کے دوران مرنے والے نومولود بچوں کی تعدادبڑھ کر 11 ہوگئی۔ڈی ایچ کیو ٹیچنگ اسپتال سرگودھا میں گزشتہ روز انتظامیہ کی مبینہ غفلت سے 8 نومولود بچے اپنی پیدائش کے چند گھنٹوں بعد ہی اذیت میں مبتلا ہوکر ایک کے بعد ایک کرکےانتقال کر گئے تھے۔ بچوں کے والدین کا الزام تھا کہ اسپتال میں آکسیجن کا انتظام نہیں تھا اور نہ ہی کوئی سینئر ڈاکٹر موجود تھا لیکن میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اقبال سمیع بچوں کی اموات کو اتفاق قرار دیتے ہوئے اسپتال میں تمام سہولیات موجود ہونے کا راگ الاپ رہے تھے۔ اسپتال میں تمام سہولیات موجود ہونے کے باوجود آج بھی انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیر علاج تین مولود دم توڑگئے۔اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچوں کی پیدائش قبل ازوقت اور ان کا وزن کم تھا اور انہیں بھی تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا تھا۔ ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے حکم پر بچوں کی اموت کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں۔ محکمہ صحت ذرائع کے مطابق5رکنی تحقیقاتی ٹیم نے اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اقبال سمیع، ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر عاقب نذیر ،ڈی سی او سرگودھا ثاقب منان اور ڈیوٹی پر مامور عملہ کے بیانات ریکارڈ کرلئے ہیں۔ذرائع کے مطابق تحقیقات میں ڈی ایچ کیو ٹیچنگ اسپتال کے عملہ ،میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور ڈیوٹی پر تعینات چائلڈ اسپیشلسٹ کو غفلت کا مرتکب قرار دیا گیا ہے ۔تحقیقاتی ٹیم کل اپنی حتمی رائے ایک رپورٹ کی شکل میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کرے گی جبکہ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، ای ڈی او ہیلتھ اور ڈیوٹی پر مامور عملے کو بھی لاہور طلب کرلیا گیا ہے۔