09 دسمبر ، 2014
نیویارک......سائنس دانوں نے مریخ سے حا صل ڈیٹا کی تصدیق مکمل کر لی ہے کہ سرخ سیارے پر تقریبا ساڑھے تین ارب سال پہلے جھیل موجود تھی۔ امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کی جانب سے مریخ پر بھیجی گئی روبوٹ گاڑی کیوروسٹی Curiosity نے سرخ سیارے کی سطح پر ایسے مقام کی نشاندہی کی ہے، جس سے نظر آتا ہے کہ اُس جگہ پر ایک جھیل موجود رہی تھی ۔مریخ سے بھیجے گیے ڈیٹا کے دو سال تک تجزیے کے بعد سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس جھیل کا ماحول انتہائی چھوٹے جانداروں یعنی بیکٹیریا ، یا مائیکروبیئل لائف Microbial Life کے لیے سازگار تھا ۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ صورت حال تقریبا ساڑھے تین ارب سال پہلے تھی ۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کیوروسٹی نے جن چٹانوں کا تجزیہ کیا ہے، ان میں کاربن، ہائیڈروجن، آکسیجن، نائٹروجن اور سلفر کے آثار پائے گئے جو ’’سادہ ترین زندگی کے آغاز کے لیے بہترین حالات فراہم کرتے ہیں۔