25 اپریل ، 2012
کوئٹہ…جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ بلوچستان ملک کا فلیش پوائنٹ ہے اسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے، اگر یہاں بیرونی مداخلت ہورہی ہے تو اسے ختم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔سید منور حسن نے کہا کہ بلوچستان بارود کا ڈھیر بنا ہوا ہے،نواز شریف اور وزیر اعظم بلوچستان کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس تو کرتے ہیں لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کہتی ہے کہ بلوچستان میں غیر ملکی مداخلت ہورہی ہے لیکن اسے روکنے کے لئے کچھ نہیں کر سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں احساس محرومی دور کرنے کی ضرورت ہے، پیکیج کے نام پر کئے گئے وعدے پورے نہیں ہوئے اب بلوچوں کو قومی دھارے میں واپس لانے کی ضرورت ہے ، ان کا یہ کہنا تھا کہ بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ اور بوری بند لاشوں کے ملنے کا کلچر ختم ہونا چائیے ۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن ومان کا مسئلہ ہے یہاں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے وزرا کے احتساب کے لئے عوام کو سڑکوں پر آنا ہوگا، سید منور حسن کا کہنا تھا کہ ایم ایم اے کی بحالی کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں لیکن اس سے پہلے اس کے ٹوٹنے کی وجوہات معلوم کرنا ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں منور حسن کا کہنا تھا کہ ازاد عدلیہ کیلئے سب نے جدوجہد کی لیکن عدلیہ کو فیصلوں تک پہنچنا اور ان پر عمل درآمد کرانا چاہیے۔