13 دسمبر ، 2014
ملتان .....پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کل کراچی میں احتجاج پرامن رہا ۔ تشدد ، دھونس اور بندوق کے زور پر شٹر ڈاون نہیں ہوا کراچی کی عوام اور تاجروں نے از خود تعاون کیا ۔ فیصل آباد میں پرامن احتجاج منصوبہ بندی کے تحت پرتشدد کیا گیا ۔ ملتان ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کے دوران مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل کراچی میں ہم نے پرامن احتجاج ریکارڈ کروا کے اپنا نقطہ نظر بیان کیا ہے ۔ فیصل آباد میں بھی ہمارا احتجاج اسی طرز کا تھا لیکن سرکاری جماعت کے چند کارکنوں نے اسے پرتشدد کر دیا، وہ صاحبان جو پتھر مارتے دکھائے گئے ، ان میں بہت سے چہرے ایسے تھے جو سرکاری میٹنگوں اور وزراء کے دائیں بائیں دکھائی دیتے ہیں ۔ 8 دسمبر کو فیصل آباد میں ہمارا کارکن فائرنگ سے جاں بحق ہوا لیکن حکومتی دعووں کے باوجود اب تک قاتل گرفتار نہیں ہوئے ۔ حکومت نے بدقسمتی سے فیصل آباد میں سانحہ ماڈل ٹاون والا کردار ادا کیا ہے ۔ ہمارے کارکن شہید اور زخمی ہوئے اور الٹا تشدد کروانے کا پرچہ مجھ پر ، عمران خان ، عارف علوی اور اسد عمر پر درج کیا گیا ۔ کل کراچی میں کسی جماعت کا کارکن ڈنڈے یا انڈے لے کر نہیں کھڑا تھا ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فیصل آباد واقعہ کے ذمہ دار اگر رانا ثناء اللہ ہیں تو ان کے خلاف باضابطہ کاروائی کی جائے ۔ 15 دسمبر کو لاہور میں مجھے امید ہے اس احتجاج سے رانا ثنا اللہ اور عابد شیر علی کو دور رکھا جائے گا اور ہمارے پرامن احتجاج میں روکاٹ نہیں ڈالی جائے گی ۔ ہم احتجاج کے بعد پرامن طور پر منشتر ہوں گے ۔ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ احتجاج کو پرامن رکھنا چاہتی ہے یا خونی کرنا چاہتی ہے ۔ کسی دوکان کو زبردستی بند کروانا ہمارا منصوبہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کل ملتان کے تاجروں کی خدمت میں حاضر ہو کر ان سے درخواست کروں گا کہ وہ ہماری تحریک میں اپنا حصئہ ڈالیں ۔ انہوں نے کہا جو کام اپوزیشن کو اسمبلی میں کرنا چاہیے تھا وہ عمران خان کنٹینر پر کر رہے ہیں ۔ کل نیب نے ایک شخص پر شفافیت کی مہر لگا دی ہے ۔ اپوزیشن اور حکومت میں مک مکا لگتا ہے ۔ کراچی کے لوگوں کی شہری بصیرت کو کریڈٹ دوں گا وہاں صرف پیپلز پارٹی واحد سیاسی جماعت نہیں ہے اور بھی سیاسی جماعتیں ہیں انہوں نے اپنے کارکنوں کے ہاتھوں میں ڈنڈے نہیں پکڑائے ۔ ہمارے کارکنوں کے لئے برگر کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں کراچی کے تاجروں ، شہریوں اور بالخصوص خواتین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے کل کے احتجاج میں اپنا حصہ ملایا ۔