17 دسمبر ، 2014
پشاور ......وزیراعظم نواز شریف نےکہا ہے کہ کل کےسانحےکےبعد دہشتگردوں کیخلاف جہاد میں پیچھے ہٹنے کی گنجائش نہیں، دہشتگردوں کیخلاف سخت فیصلے نہیں ہونگے،فوج نے دہشتگردوں کا کمانڈ کنٹرول سسٹم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ،دہشتگردی سے نجات کی خاطر فوج کی قربانیوں کو سراہتے ہیں۔قومی پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کی دنیا کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ،سانحے کی مکمل تفصیلات جلد سامنے آجائیں گی ،پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں معاشی نقصانات سمیت کئی بھاری زخم کھائے ہیں ، دہشتگردی کا جلدخاتمہ کیا جائے،شہیدفوج ،پولیس اور سول اداروں کے افسران کو اللہ تعالی درجات عطا کرے۔نواز شریف نے کہا کہ انتہائی اہم معاملے پر مشاورت کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں ،تمام سیاسی رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، دہشتگردی کے مقدمات کے عدالتوں میں فیصلے نہیں ہوپاتے، عدالتیںبھی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ واہگہ اور پشاور کے سانحات آپریشن ضرب عضب کےبعد بڑے واقعات ہیں،آپریشن میں کامیابیاں حاصل ہوئیں،افغان صدر نےکل رات گفتگو میں سانحہ پشاور پر افسوس کا اظہار کیا،پاکستان اور افغانستان کےدرمیان ہونیوالے فیصلوں پر عملدرآمد ہونا چاہیے، آرمی چیف سانحہ پشاور پر بات کرنے افغانستان روانہ ہوگئے ہیں، وہ کابل میں ایساف کمانڈراورافغان حکومت سےواقعات پر بات کرینگے،افغان صدر کے ساتھ طے پایا کہ ادونوں ملک اپنی سرزمین دہشتگردی کیلیےاستعمال نہیں ہونےدینگے،وہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کریں۔انہوں نے کہا کہ سب کی متفقہ رائے تھی کہ دہشتگردوں سے بات چیت کی جائے ،ہم نے بات چیت بھی کی لیکن اس کے نتائج سب کےسامنے ہیں ،شہید ہونےوالے معصوم بچوں کے چہروں کو سامنے رکھ کر جنگ لڑنا ہوگی ،کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد ہمیں ضرب عضب آپریشن شروع کرنا پڑا،آپریشن جب منطقی انجام کو پہنچے گا تو ملک میں دائمی امن قائم ہوگا،نہیں چاہتے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں دی جانےوالی قربانیاں رائیگاں جائیں ۔اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ،عمران خان سمیت تمام جماعتوں کی سیاسی قیادت نے شرکت کی ۔ اس موقع پر سانحہ پشاور کے شہداء کیلئے دعائے مغفرت اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی گئی۔