31 دسمبر ، 2014
مقبوضہ جموں......بی جے پی مقبوضہ کشمیر میں اپنا وزیراعلیٰ لانے کیلئے ہاتھ پاؤں ماررہی ہے تاہم پی ڈی پی زیادہ مضبوط پوزیشن میں نظرآتی ہے جسے دیگر جماعتوںسےحمایت ملنےکازیادہ امکان ہے۔مقبوضہ جموںکشمیرکےریاستی انتخابات میںکسی جماعت کوواضح مینڈیٹ نہیں ملا۔پیپلزڈیموکریٹک پارٹی اور بی جے پی دوسری جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بناسکتی ہیں جس کےلیے دونوں کے پاس 17 جنوری تک کا وقت ہے ۔ حکومت سازی کی دعوت دینے سے پہلے گورنر ووہرا بڑی جماعتوں کے راہنماؤں سے ملاقات کریں گے اور آج محبوبہ مفتی کو بھی اُن سے ملاقات کرنا ہے ۔ نیشنل کانفرنس ، کانگریس اور آزاد امیدوار پی ڈی پی کے پلڑے میں اپنا وزن ڈالنے کو تیار نظر آتے ہیں ۔بی جے پی اور پی ڈی پی بھی در پردہ بات چیت کررہی ہیں تاہم اس اتحاد کی صورت میں پی ڈی پی کو اندرونی مخالفت کا سامنا ہوسکتا ہے ۔ 87 کے ایوان میں حکومت بنانے کےلیے 44 نشستیں درکار ہیں ۔جس میں پی ڈی پی کی 28، بی جے پی کی 25، نیشنل کانفرنس کی 15، کانگریس کے 10 جبکہ 5 آزاد ارکان ہیں ۔ پی ڈی پی اور بی جے پی دوسری جماعتوں سے جوڑ توڑ میںمصروف ہیں ۔