Geo News
Geo News

پاکستان
05 جنوری ، 2015

21 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے دو تہائی اکثریت درکار

 21 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے دو تہائی اکثریت درکار

اسلام آباد .....قومی اسمبلی سے 21 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہے۔ حکومت یہ مطلوبہ تعداد کیسے پوری کر سکتی ہے اور کیا جے یو آئی ف اور جماعت اسلامی کی مخالفت کوئی رکاوٹ بن سکتی ہے یا نہیں؟ ۔قومی اسمبلی کا ایوان 342 پر مشتمل جبکہ دو تہائی اکثریت تب ہی حاصل ہوسکتی ہے جب 228 ارکان آئین میں ترمیم کی منظوری دیں۔مسلم لیگ ن کے ایوان زیریں میں ارکان کی تعداد ہے189 اور یہ ہے دو تہائی سے 39 ارکان کم ہے،ایم کیوا یم 21ویں ترمیم کی کھل کی حمایت کررہی ہے، ان کے24 ارکان کو ملا کر تعداد ہوگئی213بنتی ہے ، مسلم لیگ فنکشنل کے 5، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے 4،نیشنل پیپلز پارٹی کے 2 جب کہ ایک ایک رکن قومی وطن پارٹی اور مسلم لیگ ضیا کا ہے اور یہ 13 ارکان بھی ترمیم کے حامی ہیں ۔ اس کے علاوہ 9 آزاد ارکان بھی ہیں جن کی حمایت سے دو تہائی اکثریت پوری ہو سکتی ہے ۔پیپلز پارٹی جس کے اراکین کی تعداد 46ہے اگر یہ تمام ارکان حاضر ہوں اور حمایت کریں تو دو تہائی اکثریت باآسانی ہوجائےگی۔ اب بڑا چیلنج ہے 21 آئینی ترمیم کے سب حمایتیوں کی حاضری یقینی بنانا پھر جے یو آئی ف کے 13 اور جماعت اسلامی کے 4 ارکان مخالفت بھی کریں یا ووٹنگ میں حصہ نہ لیں تو بھی 21 ویں آئینی ترمیم منظور ہو جائے گی۔

مزید خبریں :