15 جنوری ، 2015
کراچی.... رفیق مانگٹ.......چینی میڈیا لکھتا ہے کہ غیر ملکی خواتین سیاحوںکے ساتھ گینگ ریپ کے واقعات نے جنوبی ایشیاءمیں بھارت کو rape capital کانام دیا جاتا ہے۔ ریپ کلچر نے بھارت کے چہرے پر بدنما دھبہ لگا دیا۔آج خواتین کے لئے بھارت غیر محفوظ ملک ہے۔بھارتی معاشرے اور انتظامیہ کو کرپشن نے کمزور کردیا ہے۔دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار بھارت مساوی قوت کی خریداری کی بنیاد پر 2050 تک دنیا میں دوسری بڑی معیشت بننے کا دعویٰ کرتا ہے ،اگر خواتین کے خلاف تشدد جاری رہا تو ثقافتی طور پر مضبوط، پرامن، سیکولر تہذیب کا دعویٰ کرنے والا بھارت اخلاقی اقدار کھو دے گا۔ چینی اخبار”گلوبل ٹائمز“ لکھتا ہے کہ کئی دہائیوں سے ثقافت کا مرکز رہنے والا بھارت اخلاقی ابتری کا شکار ہے، سستے ہوٹلوں میں غیر ملکی سیاح معمول سے آتے ہیں، صفائی کا بھی زیادہ خیال نہیں رکھا جاتا ہے۔ سستی شراب اور منشیات آسانی سے دستیاب ہیں، اسی طرح جنسی کارکن بھی۔دلالوں، غنڈوں اور پولیس اہلکاروں کے غیر قانونی منظر نامے سے آنکھ بند رکھنے کا باقاعدہ آلاونس مل جاتا ہے،حال ہی میں ایک جاپانی سیاح خاتون کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔ جنوبی ایشیا میں بھارت کی ” ریپ کیپٹل یا”عصمت دری کا مرکز“ کے طور پر بڑھتی ہوئی بدنامی میں کوئی بہتری نہیں آئے گی۔ 2013 میں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق خواتین کے خلاف جرائم میں26.7 فیصد جب کہ عصمت دری کے واقعات میں 35.2 فیصد اضافہ ہوا ۔ دہلی میں2012میں ایک میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ گینگ ریپ کے بعد ملک بھر میں غم وغصے کی متحرک لہر اٹھی اس کے باوجود خواتین کے خلاف تشدد روکنے کے لئے کافی موثر اقدامات نہیں کیے گئے۔2011میں برطانوی ادارے کے سروے کے مطابق عورتوں کے لئے سب سے زیادہ خطرناک دنیا کے پانچ ممالک میں بھارت سرفہرست ہے دیگر چار ممالک میں افغانستان، کانگو، پاکستان اور صومالیہ ہیں۔غیر ملک سیاح تو ایک طرف بھارت کے اپنی خواتین بھی ریپ سے محفوط نہیں۔ بھارت میں 2014 میں جرمن، پولش اور ڈینش خواتین کے ساتھ ریپ کے کیس رپورٹ ہوئے۔ 2013 میںایک سوئس خاتون کو جب کہ 2012 میں، ایک برطانوی کم عمر لڑکی کو ریپ کا نشانہ بنایا گیاجس کی لاش ساحل سمندر پر ملی۔ گزشتہ برس بھارتی کرنسی کی قدر میں کئی بار کمی ہوئی بھارت میں 2014میں تقریبا ً20 ارب ڈالر کی مبینہ غیر ملکی کرنسی کی آمدنی کے ساتھ 74لاکھ غیر ملکی سیاح آئے جب کہ تائیوان میں دو کروڑ چار لاکھ غیر ملکی سیاح آئے۔