06 نومبر ، 2021
متحدہ عرب امارات میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں آج سپر 12 مرحلے کے گروپ 1 کے آخری دو میچز کھیلے گئے، دونوں ہی میچز سنسنی خیز ثابت ہوئے کیوں کہ ان دونوں میچز کے نتائج نے سیمی فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ کرنا تھا۔
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے سپر 12 مرحلے میں گروپ 1 کے آخری میچ میں انگلینڈ اور جنوبی افریقا کے درمیان میچ شارجہ میں ہوا جس میں جنوبی افریقا نے 10 رنز سے کامیابی حاصل کی تاہم رن ریٹ کم ہونے کی وجہ سے وہ سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی نہ کرسکا۔
جنوبی افریقا نے پہلے کھیلتے ہوئے 20 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 189 رنز بنائے۔
جنوبی افریقا کی جانب سے راسی ڈسن نے 60 گیندوں پر ناقابل شکست 94 اور ایڈن مرکرم نے 25 گیندوں پر 52 رنز ناٹ آؤٹ بنائے۔
مرکرم نے رواں ورلڈ کپ کی دوسری تیز ترین ففٹی کی، تیز ترین بھارت کے کے ایل راہول نے کی تھی۔
ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 179 رنز بناسکا۔ انگلینڈ کو آخری اوور میں 14 رنز درکار تھے تاہم کیگیسو ربادا نے ابتدائی تین گیندوں پر ہیٹ ٹرک کرکے میچ انگلینڈ سے چھین لیا اور یوں پروٹیز 10 رنز سے کامیاب ٹھہرے۔
انگلینڈ کیخلاف میچ میں جنوبی افریقا نے پہلے کھیلتے ہوئے 190 رنز کا اچھا ہدف دیا تاھم پروٹیز کو ہدف کے دفاع میں تین مشکل اہداف بھی ملے۔ پہلا ہدف یہ تھا کہ وہ انگلینڈ کو 86 یا اس سے کم پر آل آؤٹ کردے اور آسٹریلیا کے ساتھ خود بھی سیمی فائنل میں پہنچ جائے۔
پروٹیز کو دوسرا ہدف یہ ملا کہ وہ انگلینڈ کو 106 سے پہلے آؤٹ کردے تاکہ انگلینڈ اگر سیمی فائنل میں پہنچنے تو ٹاپ پوزیشن پر نہیں بلکہ دوسرے نمبر کی ٹیم بنے اور جنوبی افریقا ٹاپ پر فنش کرے۔
پروٹیز کیلئے تیسرا اور سب سے اہم ہدف یہ تھا کہ اگر اسے سیمی فائنل میں پہنچنا ہے تو وہ انگلینڈ کو 131 یا اس سے کم پر آؤٹ کردے تاکہ آسٹریلیا کم رن ریٹ کی وجہ سے باہر ہوجائے اور وہ سیمی فائنل میں پہنچ جائے۔
تاہم پروٹیز یہ تینوں اہداف حاصل نہ کرسکے نتیجتاً گروپ 1 سے انگلینڈ اور آسٹریلیا سیمی فائنل میں پہنچ گئے۔
ورلڈ کپ کا پہلا سیمی فائنل 10 نومبر کو ابو ظبی جبکہ دوسرا 11 نومبر کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان ٹیم سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہے تاہم کل اسکاٹ لینڈ کیخلاف آخری میچ کے بعد یہ حتمی فیصلہ ہوگا کہ وہ سیمی فائنل میں انگلینڈ سے کھیلے گا یا پاکستان سے۔