16 نومبر ، 2021
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین ہونے والے سیمی فائنل سے قبل پاکستانی بیٹسمین محمد رضوان کو انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
سیمی فائنل سے قبل رضوان کو شدید سینے میں تکلیف سمیت بخار اور کھانسی کے باعث قبل اسپتال لے جایاگیا جہاں وہ دو روز تک آئی سی یو میں زیر علاج رہے۔
اب اس حوالے سے محمد رضوان نے بھی کچھ انکشافات کیے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رضوان کا کہنا تھا کہ ہوٹل میں موجود اہل خانہ کو ای سی جی کے لیے اسپتال جانے کا کہہ کر نکلا تھا لیکن جب ہم اسپتال پہنچے تو مجھے سانس نہیں آرہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ میری دو ٹیوب رک گئی ہیں، ڈاکٹر میرے مختلف ٹیسٹ کررہے تھے اور جب میں نے نرس سے پوچھا تو انہوں نے مجھے بتایا کہ اگر میں 20 منٹ اور تاخیر سے اسپتال پہنچتا تو میری دونوں ٹیوبز پھٹ جاتیں۔
قومی کرکٹر کا کہنا تھا کہ مجھے ڈاکٹر کے الفاظ اب بھی یاد ہیں جو کہہ رہے تھے سیمی فائنل کھیلنا میرے لیے بالکل ٹھیک نہیں لیکن میں نے ڈاکٹر سے کہا کہ اگر مجھے میچ کے بعد کچھ ہو بھی جائے تو مجھے ہر گز مایوسی نہیں ہوگی کیوں کہ میرا سب کچھ پاکستان کے لیے ہے۔
رضوان نے مزید کہا کہ اس کے بعد ڈاکٹر نے میرے علاج کے لیے کچھ تکلیف دہ اقدامات بھی کیے تاہم ان سے مجھے صحت یاب ہونے میں مدد ملی۔
خیال رہے کہ طبیعت خرابی کے باوجود ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں محمد رضوان نے 52 گیندوں پر 67 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلتے ہوئے خوب داد سمیٹی تھی۔