06 مئی ، 2012
کراچی … وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک نے لیاری کا اچانک دورہ کیا، لیکن صدر ٹاوٴن کے مختلف علاقوں کا دورہ کر کے اور لیاری میں آپریشن کے بجائے صرف ٹارگٹڈ کارروائیوں کی یقین دہانی کراکے واپس لوٹ گئے۔ رحمان ملک لیاری میں آپریشن سے متاثرہ عوام سے ملنے کیلئے میڈیا کے ہمراہ پہنچے براستہ آئی سی آئی برج، کھارادر اور اچانک اپنی گاڑی سے نکل کر عوام میں گھل مل گئے اور لوگوں سے مسائل سنے۔ رحمان ملک کھادار کے بعد ککری گراوٴنڈکے سامنے، لی مارکیٹ چوک، نیپیئر روڈ اور نیو چالی پر بھی گاڑی سے اترے اور عوام سے ملاقات کی۔ اس موقع پر علاقہ مکینوں نے وفاقی وزیر داخلہ کو لیاری میں پولیس آپریشن پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ مکینوں نے بتایا کہ پولیس آپریشن سے عام شہریوں کا نقصان ہوا آئندہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف رینجرز سے کارروائی کرائی جائے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے لوگوں کو یقین دہانی کروائی کہ لیاری میں کوئی آپریشن نہیں ہوگا، صرف جرائم پیشہ افراد اور انکے ٹھکانوں پر پولیس اوررینجرز کی ٹارگٹڈ کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ لیاری کے عوام کو یرغمال بننے نہیں دیں گے ان کے تحفظ کیلئے پولیس رینجرز لیاری میں موجود ہے۔رینجرزکی جانب سے لیاری میں کارروائی کے احکامات نہ ملنے کے صحافیوں کے سوال پر رحمان ملک کا کہنا تھا اگر ضرورت پڑی تو رینجرز کو بلالیا جائیگا۔ رحمان ملک سے دورہ لیاری کے نام پر صدر ٹاوٴن کا دورہ کرنے کے سوال پر انہوں نے صدر ٹاوٴن کے علاقے نیپئرروڈ پر کھڑے ہوکر کہا کہ کیا جہاں میں کھڑا ہوں یہ لیاری نہیں ہے۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ وہ کسی علاقے میں جانے سے نہیں ڈرتے بغیر بلٹ پروف جیکٹ آج یہاں عوام میں موجود ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے عوام سے پاکستان زندہ بادکے نعرے بھی لگوائے۔