24 مئی ، 2012
واشنگٹن ... امریکا نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی پر الزامات عائد کرنے یا انھیں گرفتار کرکے سزا دینے کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔امریکی سینیٹرز نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کو سزا سنائے جانے پر حیرت کا اظہار کیا ہے ۔واشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اور وزیر دفاع لیون پنیٹا ڈاکٹر شکیل آفریدی سے متعلق امریکی خدشات پہلے ہی بتاچکے ہیں۔ وکٹوریا نولینڈ نے بتایا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی سے متعلق امریکا کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور ان کے خلاف مقدمے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ نیٹو سپلائی پر مذاکراتی عمل جاری ہے مگر ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ پاکستان کو دی جانے والی امداد میں کٹوتی ابھی منظور نہیں ہوئی۔ امریکی سینیٹر جان میک کین اور کارل لیون کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو 33 برس قید کی سزا سنانا نہایت حیران کن بات ہے۔ ڈاکٹر شکیل آفریدی نے جو کچھ کیا وہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے عین مطابق تھا۔امریکی سینیٹرز نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کومعافی دے کر فوری رہا کیا جائے۔