14 نومبر ، 2015
کراچی.....چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی کا کہنا ہے کہ نائن الیون کے بعد حالات بہت تبدیل ہوچکے ہیں ملک اندرونی اور بیرونی دہشتگردی کا شکار ہے ، غیر معمولی اقدامات سے نمٹنے کیلئے معمول کے اقدامات ناکافی ہیں۔
چیف جسٹس کا سینٹرل جیل کراچی میں تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ زندہ قومیں خندہ پیشانی سے مسائل کا سامنا کرتی اور ان کا حل تلاش کرتی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے سینٹرل جیل کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کا سنگ بنیاد رکھا ۔
تقریب میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس فیصل عرب ،ایڈووکیٹ جنرل سندھ عبدالفتح ملک،جسٹس سجاد علی شاہ سمیت دیگر نے شرکت کی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے مزید کہا کہ ملک میں کئی دردناک واقعات ہوئے،جس میں معصوم جانیں ضائع ہوئیں، وکلاء ،پولیس اور دیگر افراد بھی دہشت گردی میں محفوظ نہیں رہے،انسداد دہشت گردی کی 10عدالتوں کاقیام دہشتگردی سے نمٹنے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ جیل میں ججز کی رہائش کے حوالے سے حکومت سندھ اقدامات کریگی اوراس طرح کے اقدامات چاروں صوبوں میں ہونے چاہیے۔