25 نومبر ، 2015
کراچی......... سی این جی اسٹیشنز سے 4ارب روپے کے ٹیکس وصول کرنے اور سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے بڑھا کر34 فیصد کرنے پر سی این جی اسٹیشن مالکان نے 10روز بعد سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سندھ زون کے ارکان نےمنگل کو علامتی احتجاج کے طور پر شاہراہ فیصل کو کچھ دیر کے لیے بلاک کر کے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سندھ کے چیئر مین سلیمان شبیر جی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی عدالتی احکامات پر 17فیصد ٹیکس ادا کر رہے تھے، لیکن اب ایف بی آر نے سیلز ٹیکس 1990کے ایکٹ میں تر میم کر کے مزید 17فیصد کا اضافہ کر کے یہ ٹیکس 34فیصد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو 10روز بعد سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز کو بند کر دیا جائے گا۔ شبیر سلیمان کا کہنا تھا کہ سالانہ 32ارب کا ٹیکس ادا کرنے والی صنعت کو تباہ کیوں کیا جارہا ہے۔ اس طرح کے ہتھکنڈے سندھ میں ایل این جی لانے کی کوششیں ہیں، جو ہفتے میں ایک دن آکر 3دن کے لئے بند ہو جاتی ہے۔ شبیر سلمان جی نے کہا کہ ہم عدلیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ سو موٹو لیتے ہوئے بے لگام ایف بی آر سے نامناسب انداز میں ٹیکس وصولیوں سے باز پرس کی جائے۔
اگر حکومت نے مسائل فوری حل نہ کئے تو سندھ میں سی این جی پر چلنے والی 70فیصد ٹرانسپورٹ منجمد ہوجائے گی مزید یہ کہ سندھ بھر کے 650 سی این جی اسٹیشنز کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری ڈوبنے اور ہزاروں افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ پیدا ہوگا۔