پاکستان
31 جنوری ، 2012

حکومت تحفظکرنے میں ناکام،شہری خود حفاظت کا انتظام کریں،الطاف حسین

حکومت تحفظکرنے میں ناکام،شہری خود حفاظت کا انتظام کریں،الطاف حسین

لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کراچی میں مسلح دہشت گردوں کی جانب سے ایک موبائل فون کمپنی کے دفترپرمسلح حملے،ملیرمیں ڈاکٹرکے قتل ، گزشتہ رات نارتھ کراچی میں تین نوجوانوں اوربلوچستان سے تعلق رکھنے والی دوخواتین اورڈرائیورکے قتل سمیت دہشت گردی کے دیگر واقعات کی شدیدمذمت کی ہے اورتسلسل کے ساتھ ہونے والے ان واقعات پرگہری تشویش کااظہارکیاہے۔منگل کو نائن زیروپررابطہ کمیٹی کے اجلاس سے فون پر خطاب کرتے ہوئے الطا ف حسین نے کہاکہ میں گزشتہ کئی برسوں سے قوم کو ان خطرات سے آگاہ کرتارہاہوں کہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کراچی کو مسلح دہشت گردوں کے حوالے کیاجارہاہے لیکن مجھے افسوس کے ساتھ کہناپڑتاہے کہ حکومت اور انتظامیہ نے میری باتوں پرسنجیدگی سے توجہ دینے کے بجائے ان کامذاق اڑایا اورقوم کوگمراہ کیا۔آج پوراکراچی دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنا ہو اہے اورشہرکے عوام ان دہشت گردوں پر رحم وکرم پرہیں۔ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کراچی کے حالات خراب کئے جارہے ہیں، ایک طرف توفرقہ وارانہ بنیادپرقتل ہورہے ہیں اوردوسری طرف بینکوں ،کاروباری مراکز اوردکانوں پر مسلح حملوں کے واقعات ہورہے ہیں۔ آج بھی ناظم آبادمیں مسلح دہشت گردوں نے موبائل فون کمپنی کے دفترپردن دہاڑے حملہ کرکے معصوم افرادکواپنی دہشت گردی کانشانہ بنایاجبکہ ملیرمیں ایک ڈاکٹرکوفائرنگ کرکے ہلاک کردیاگیا، شہر میں دہشت گردی کے یہ واقعات تسلسل کے ساتھ ہورہے ہیں اورحکومت وانتظامیہ ان واقعات کی ر وک تھام اورشہریوں کوجان ومال کا تحفظ فراہم نہیں کرپارہی ہے لہٰذا شہریوں کے پاس اب اس کے سواکوئی چارہ نہیں کہ وہ سرجوڑ کر بیٹھیں اور اپنی جان ومال کے تحفظ کا بوجھ سنبھالنے کیلئے خود تیارہوجائیں ورنہ دہشت گردوں کے حوصلے اوربلندہوں گے اور مزیدمعصوم وبے گناہ شہری دہشت گردی کی بھینٹ چڑھیں گے۔ الطاف حسین نے کراچی کے تمام تاجروں، دکانداروں اور دیگرکاروباری حضرات سمیت تمام علاقوں میں رہنے والے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ امن عامہ قائم کرنے اوراپنے شہرکی گلیوں، بازاروں،دکانوں کومسلح حملہ آوروں اور دہشت گردوں سے محفوظ رکھنے کیلئے خودمیدان عمل میں آ ئیں، پولیس وانتظامیہ پر تکیہ کرنے کے بجائے اپنی مددآپ کے اصول کے تحت اپنی حفاظت کیلئے خود انتظامات کریں،اپنے اپنے علاقوں کی سطح پر ویجیلنس کمیٹیاں بنائیں،چوکیداری سسٹم رائج کریں، ہرگلی اوربازار میں الارم سسٹم لگائیں تاکہ دہشت گردی کے کسی بھی واقعہ کی صورت میں الارم سسٹم کو استعمال کیاجائے اور دہشت گرد ی کی وارداتیں کرنے والوں کو پکڑکر مقامی پولیس وانتظامیہ کے حوالے کیا جاسکے۔ الطاف حسین نے دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل اوردہشت گردی کانشانہ بننے والے افراد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کااظہارکیااورجاں بحق ہونے والوں کیلئے دعائے مغفرت کی ۔

مزید خبریں :