06 ستمبر ، 2017
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے این ای ڈی یونیورسٹی کے ملازم اور فزکس میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کرنے والے انصارالشریعہ پاکستان کے چیف کو گرفتار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار پر حملے کے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں اس دوران سیکیورٹی فورسز کو اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انصارالشریعہ پاکستان کے چیف شہریار عبداللہ ہاشمی کو سیکیورٹی فورسز نے پیر کے روز کنیز فاطمہ سوسائٹی میں کارروائی کے دوران حراست میں لیا۔
ذرائع کے مطابق شہریار عبداللہ این ای ڈی یونیورسٹی کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کا ملازم تھا اور وہ کمپیوٹر کا ماہر ہے جب کہ اس نے کراچی یونیورسٹی کے شعبہ فزکس سے ماسٹر کی ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے۔
اعلیٰ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خفیہ اطلاعات پر کنیز فاطمہ سوسائٹی میں کئے گئے آپریشن کے دوران 6 سے زائد دہشت گردوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار پر حملے کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ اس میں تعلیم یافتہ دہشت گرد ملوث ہیں۔
2 ستمبر کو خواجہ اظہار پر حملے میں مارا جانے والا دہشت گرد حسان اسرار بھی انجینئرنگ یونیورسٹی کا لیکچرار اور پی ایچ ڈی ہولڈر تھا۔
خواجہ اظہار پر حملے کا مبینہ ماسٹر مائنڈ عبدالکریم سروش صدیقی بھی کراچی یونیورسٹی میں شعبہ اپلائڈ فزکس کا طالبعلم تھا جو اب تک مفرور ہے۔
اس سے قبل بھی سانحہ صفورہ میں ملوث مجرمان سعد عزیز اور علی رحمان عرف ٹونا بھی انجینئرنگ یونی ورسٹی کے طالب علم تھے جوکہ خود بھی تعلیم یافتہ اور اعلٰی تعلیم یافتہ گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔