پاکستان
Time 07 ستمبر ، 2017

سندھ میں 90 فیصد پانی پینے کے قابل نہیں، سپریم کورٹ

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس فیصل عرب نے اپنے ریمارکس میں کہا ہےکہ سندھ میں 90 فیصد پانی پینے کے قابل نہیں ہے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی جس میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ دو زیر تکمیل منصوبوں میں سے ایک 85 فیصد اور ایک 100 فیصد مکمل ہے۔

عدالت نے نساسک کے دونوں منصوبوں سے متعلق رپورٹ مسترد کردی جب کہ اپنے ریمارکس میں جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ہمیں کاغذی کارروائی نہیں نتائج درکار ہیں۔

جسٹس مشیر عالم کا کہنا تھا کہ ایسی آڈٹ رپورٹ کا کیا فائدہ جب ثمرات عوام تک نہ پہنچیں، عوام کا پیسا عوام پر خرچ ہونا چاہیے۔

جب کہ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ سندھ میں 90 فیصد پانی پینے کے قابل نہیں۔

واضح رہے کہ سندھ میں پینے کے پانی کے معیار سے متعلق فراہمی نکاسی آب کمیشن کی ٹاسک فورس نے اپنی رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرائی تھی جس میں سندھ کے 14 اضلاع میں 83 فیصد پانی کے نمونوں کو انسانی جانوں کے لیے خطرناک قرار دیا گیا تھا جب کہ پانی میں انسانی فضلہ پائے جانے کا بھی انکشاف کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :